فلسطینی صدر محمود عباس کی جماعت فتح کے مرکزی رہنما اور تحریک آزادی فلسطین کی ایگزیکٹو کمیٹی کی رکن حنان عشراوی نے اسرائیل کے ساتھ فلسطینی اتھارٹی کے نام نہاد مذاکرات پر کڑی تنقید کی ہے. ان کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کی کوششیں کرنا بے مقصد ٹکریں مارنے کے مترادف ہے مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق جمعرات کو ایک اخبار کو انٹرویو میں فتح کی خاتون رہ نما کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ فلسطینی اتھارٹی کے مذاکرات بے مقصد ہیں اس سے فلسطینی قوم کا فلسطینی اتھارٹی سے اعتماد مزید کمزور ہو گا. حنان عشراوی نے یہودی بستیوں کی تعمیر جاری رکھنے پر اسرائیل کو ہدف تنقید بنانے کے ساتھ ساتھ امریکی پالیسیوں پر بھی کڑی نکتہ چینی کی. ان کا کہنا تھا کہ امریکا دانستہ طور پر اسرائیل کو مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں یہودی بستیوں کی تعمیر کی توسیع کا موقع فراہم کر رہا ہے. عشراوی کے بہ قول”اسرائیل مقبوضہ فلسطین میں یہودی کالونیوں کی تعمیر کر رہا ہے اور امریکا قابض صہیونی ریاست کو ہر قسم کی سہولت فرہم کرتے ہوئے اس کی مدد کر رہا ہے” انہوں نے فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے بجائے فلسطینی صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور صہیونی ریاست کو مزاحمت کے میدان میں جواب دیں. تا کہ اسرائیل فلسطینی علاقوں سے یہودی بستیوں کی تعمیر ختم کرنے پر مجبور ہو. ایک سوال پر فلسطینی خاتون رہ نما کا کہنا تھا کہ انہیں ایسا نہیں لگتا کہ فلسطینی اتھارٹی کے اسرائیل کے ساتھ مذکرات کامیاب ہوں گے اور اسرائیل ان مذاکرات کے ذریعے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا. خیال رہے کہ فتح کی مرکزی کمیٹی کی یہ واحد خاتون رہ نما نہیں جنہوں نے پہلی مرتبہ اپنی جماعت اور اتھارٹی کو اسرائیل کے ساتھ مذاکرات پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے.