مصری ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سابق پولیس چیف اور فتح کے منحرف رہ نما محمد دحلان نے اپنے دور اقتدار میں کرپشن کیس میں ماخوذ ہونے کے بعد مصر سے ثالثی کے حصول کے لیے کوششیں شروع کی ہیں. اطلاعات کے مطابق دحلان نے مصری انٹیلی جنس کے وزیر عمر سلیمان سے حال ہی میں ملاقات کی ہے. ملاقات میں انہوں نے مصری عہدیدار سے اپیل کی کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے کرپشن کیسز میں ماخوز کیے جانے پر ان کی قانونی معاونت کریں. خیال رہے کہ دو روز قبل فلسطینی اتھارٹی نے رام اللہ میں صدر محمود عباس کی سربراہی میں فتح کے کرپٹ لیڈروں کے خلاف تحقیقات شروع کی ہیں. اس سلسلے میں تحقیقاتی کمیٹی نے دحلان کے قریب رہنے والے تمام اعلیٰ سابق افسروں کو رام اللہ طلب کیا ہے تاکہ ان سے کرپشن کے بارے میں معلومات حاصل کی جا سکیں. عرب خبررساں ایجنسی “قدس پریس” کے مطابق مصری میڈیا ایڈوائزر برائے فلسطینی امور ابراھیم الدراوی نے بتایا کہ ان کے پاس مصدقہ معلومات ہیں کہ دحلان قاہرہ سے کرپشن کیسز میں معاونت کے لیے کوشاں ہیں. انہوں نے حال ہی میں مصری انٹیلی جنس وزیر عمر سلیمان سے ملاقات کی ہے. ملاقات میں ان سے کہا کہ وہ ان کی فتح اتھارٹی کے ساتھ مصالحت میں ان کی مدد کریں تاکہ انہیں کرپشن کے مقدمات سے نکلنےمیں کامیابی حاصل کی جا سکی. ابراھیم الدروای کا کہنا تھا کہ فتح کے منحرف لیڈر نے عمر سلیمان سے بات چیت میں کہا کہ وہ صدر محمود عباس سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں تاکہ کرپشن کے مقدمات میں ماخوذ ہونے سے بچ سکیں. دحلان نے اس ضمن میں مصر سے معاونت کی بھی اپیل کی.