عباس ملیشیا نے کئی روز سے مغربی کنارے میں حماس کے حامی طلبہ اور عام شہریوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے، گزشتہ روز بھی نابلس، جنین، طولکرم اور سلفیت کے اضلاع سے چار طلبہ سمیت 07 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا۔ نابلس میں نجاح یونیورسٹی کے طلبہ آج بھی عباس ملیشیا کے حملوں کی زد میں رے، ملیشیا نے ایک روز قبل اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والے محمد عدنان اور فیصل حلمی ابو سمرہ کو ان کے گھروں پر چھاپہ مار کر اغوا کر لیا۔ دونوں انجینئرنگ فیکلٹی کے طالب علم تھے۔ جبکہ انجینئرنگ یونیورسٹی کے دو طلبہ ترابی اور یاسر مناع کو تفتیش کے طلب کرکے غائب کر دیا گیا ہے۔ اسی ضلع سے اغوا کیے گئے نور المدنی کو عباس ملیشیا کے عقوبت خانوں میں ایک ماہ بیت گیا ہے مگر تاحال ان کی رہائی ممکن نہیں ہو سکی۔ جنین ضلع میں جامعہ القدس کے ایک اور طالب علم عبد الرحمان العبادی بھی عباس ملیشیا کے ہتھے چڑھ گئے ہیں۔ طولکرم ضلع کے علاقے دیر الغضون میں ایک گھر پر حملہ کر کے کفاح سامی نامی شہری کو اٹھا لیا گیا۔الخلیل میں بھی عباس ملیشیا کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعاون جاری رہا اور ملیشیا کے تعاون سے اسرائیلی فوج نے سابق اسیر رائد ناجی مصطفی کو اٹھا لیا گیا ہے۔