اسرائیلی ذرائع اطلاعات نے بتایا ہے کہ امریکا نے اسرائیل کے ساتھ یہودی بستیوں کی تعمیر رکوانے کے لیے جاری مذاکرات میں ناکامی کے بعد ان مذاکرات سے دستبرداری کا اعلان کیا ہے.ذرائع کے ،مطابق امریکی حکام نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کو بھی آگاہ کر دیا ہے وہ اسرائیل کو یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے پر قائل نہیں کر سکے. دوسری جانب ایک فلسطینی عہدیدار نے بتایا ہے کہ امریکا نے انہیں مطلع کر دیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہوی بستیوں کی تعمیر منجمد کرنے سے انکار کر دیا ہے. غیر ملکی خبررساں اداروں کی رپورٹوں کے مطابق منگل کو فلسطینی عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تبایا کہ “امریکی انتظامیہ نے دو ٹوک الفاظ میں فلسطینی صدر محمود عباس کو یہ پیغام پہنچایا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی تعمیر پر دوبارہ پابندی عائد کرنے سے انکار کر چکے ہیں، جس کے بعد خطے میں قیام امن کے لیے امریکی صدر براک اوباما کی کوششوں کو شدید دھچکا لگا ہے”. فلسطینی عہدیدار کے بہ قول “شدت پسند اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے یہودی آبادکاری کو “قیام امن “پر ترجیح دی ہے اور امن کی کوششوں کو دیوار پر دے مارا ہے”. دوسری جانب فلسطینی صدر کے ترجمان نبیل ابو ردینہ نے امریکا کے فلسطینی صدر کے نام ایک مراسلے کی تصدیق کی ہے. ان کا کہنا ہے کہ صدر ابو مازن بدھ کو ایتھنز کے دورے پر تھے کہ اس دوران انہیں امریکی انتظامیہ کا ارسال کردہ ایک مراسلہ پہنچایا گیا.اس مراسلے میں فلسطینی صدر کو بتایا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی امریکی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں ، کیونکہ وہ اسرائیل کو یہودی بستیوں کی تعمیر پر کچھ مدت کے لیے پابندی عائد کرنے پر قائل نہیں کر سکا. تاہم اس کے علاوہ مراسلے میں مزید تفصیل موجود نہیں. ترجمان نے کہا کہ امریکی مراسلے میں فلسطینی صدر محمود عباس اور دیگر عرب ممالک کے ردعمل پر مبنی موقف سے آگاہی کا کہا گیا ہے. تاہم فی الحال امریکی بیان پر کوئی ردعمل جاری نہیں کیا گیا.فلسطینی مذاکرات کار صائب عریقات نے امریکی مراسلے پر کوئی تبصرہ کرنے سےانکار کر دیا ہے. ان کا کہنا تھا کہ وہ امریکی بیان پر کوئی بھی ردعمل فلسطینی اتھارٹی کی قیادت سے مشاورت کےبعد ہی جاری کر سکتے ہیں. داریں اثناء وائٹ ہاٶس کے ایک اعلیٰ سطح کے عہدیدار نے کہا ہے کہ ان کا ملک اسرائیل کویہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کے لئے مزید کوششوں سے دستبردار ہو گیا ہے. امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شر ط پر ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ واشنگٹن کو اسرائیلی رویے پر شدید مایوسی ہوئی ہے. امریکا کی جانب سے اسرائیل کو متنازعہ یہودی بستیوں کی تعمیر پر عارضی طور پر پابندی عائد کرنے کے لیے مختلف پہلوٶں سے روکنے کی کوشش کی تاہم اس باب میں امریکی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں ، جسکے بعد اب امریکا بھی اپنے اس مطالبے سے دستبردار ہو گیا ہے. ادھر منگل کو اسرائیلی میڈیا مسلسل اس طرح کی خبریں نشر کرتا رہا ہے کہ امریکا کی جانب سے جلد ہی فلسطین ، اسرائیل امن مذاکرات کی ناکامی بارے ردعمل سامنے آنے والا ہے. اس ردعمل میں امریکا اسرائیل کو یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے پر اپنی ناکامی کا کھل کر اظہار کرے گا. ذرائع کے مطابق امریکا نے فریقین پر زور دیا ہےکہ وہ مذاکرات کے لیے خود ہی کوئی درمیانہ راستہ نکالیں. اس کے ساتھ ساتھ امریکا نے اسرائیل اور فلسطینیوں سے کہا ہے کہ یک طرفہ طور پر کسی بھی اقدام سے گریز کریں. امریکا نے برازیل اور ارجنٹائن کی جانب سے سنہ 1967ء کی حدود میں فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کو یک طرفہ قرار دے کر مسترد کر دیا ہے.