لبنان نے سلامتی کونسل میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں اسرائیل کی جانب سے لبنان کے اندر زیر زمین ایک جاسوسی کا آلہ نصب کرنے پر صہیونی ریاست کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق سلامتی کونسل میں بیروت کمیشن کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ لبنانی سرزمین کے اندر داخل ہو کر جاسوسی کے آلات کی تنصیب لبنان کی بالادستی کے خلاف ایک کھلا چیلنج ہے، لبنان اس کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی ادارے سے اسرائیل کے خلاف اس نوعیت کےاقدامات کی تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے. خیال رہے کہ جمعہ کے روز بیروت کے قریب شیعہ ملیشیا حزب للہ کے ارکان نے زیر زمین ایک جاسوسی آلے کا پتہ لگایا تھا، جسے بعد ازاں لبنانی سیکیورٹی حکام اور حزب اللہ کے ماہرین نے تحقیق کے بعد ریمورٹ کنٹرول کے ذریعے تباہ کر یا تھا. سلامتی کونسل میں دائر اپیل میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل ہمسایہ ممالک کی جاسوسی کر ہا ہے اور جاسوسی کے لیے ان پڑوسی ملکوں کے اندر داخل ہو کر ایسے آلات نصب کیے جاتے ہیں جس کے ذریعے صہیونی انٹیلی جنس ادارے ان ملکوں کی خفیہ معلومات حاصل کرتے ہیں. اپیل کے مطابق اسرائیل کے جاسوسی نیٹ ورک کے خاتمے اور اسے اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں کے روکنے لیے اقوام متحدہ کو انتہائی اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ صہیونی ریاست کسی دوسرے ملک کی حدود میں داخل ہو کر اس کی سلامتی کے لیے خطرہ نہ بنے . ادھر لبنانی حکومت اور حزب اللہ نے اسرائیل کے نصب کردہ جاسوسی کےآلے کی دریافت کے بعد قابض اسرائیل کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے. بیروت میں حکومت کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل لبنانی حدود میں غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے اور وہ مسلسل لبنانی سلامتی کو چیلنج کر رہا ہے. بیان میں اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ لبنان کی جاسوسی کی کوششیں ترک کرے ورنہ اسے اس کا سخت خمیازہ بھگتنا ہو گا.