فلسطینی انتظامیہ کے اریحا جیل میں بھوک ہڑتال کرنے والے چھ فلسطینی قیدیوں کی حالت تشویشناک ہونے پر عباس ملیشیا نے ان کو مختلف جیلوں میں منتقل کر دیا۔ اس سے قبل حماس کے ان اغوا شدہ افراد نے تمام انسانی حقوق کی بحالی تک ہڑتال ختم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق مغربی کنارے کے اسیران کے اہل خانہ کی کمیٹی نے ذرائع ابلاغ کو دیے گئے ایک بیان میں بتایا ہے کہ عباس ملیشیا نے ہمارے اغوا کردہ افراد کو مختلف جیلوں میں منتقل کردیا ہے۔ مجد عبید کو نابلس کی جنید جیل، احمد عویوی کو قلقیلیہ کی خفیہ ایجنسیوں کی جیل، انجینئر نیروخ کو جنین، وائل بیطار کو طولکرم، محمد سوقیہ کو بیت لحم کی خفیہ ایجنسیوں کے عقوبت خانوں میں منتقل کر دیا ہے جبکہ سام القواسمی تاحال اریحا کی جیل میں ہی ہیں۔قیدیوں کو الگ الگ کرنے کا مقصد ان کی بھوک ہڑتال کو ختم کرنا ہے۔ کمیٹی نے بتایا کہ ’’اغوا شدگان کو اپنی ہڑتال ختم کرنے کے لیے ملیشیا نے ایڑی چوٹی کا زور لگا لیا تھا مگر ان بے گناہ پکڑے گئے فلسطینیوں نے اپنے فوری رہائی اور تمام انسانی حقوق کی بحالی تک ہڑتال ختم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ کمیٹی کے مطابق حماس کی حمایت کی پاداش میں عباس ملیشیا کے عقوبت خانوں کی مصائب جھیلنے والے ان قیدیوں کی صحت کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ کمیٹی نے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔