قابض صہیونی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں “بسغات زئیف” کالونی میں توسیع کے پروگرام کے تحت مزید 625 مکانات کی تعمیر کی منظوری دے دی ہے. نئے مکانات کی تعمیر کی منظوری فلسطینی اتھارٹی کے اور صہیونی حکومت کےدرمیان امن بات چیت کے لیے جاری کوششوں پر ایک اور کاری ضرب قرار دی گئی ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزارت داخلہ کے زیرانتظام “ضلعی کمیٹی برائے منصوبہ بندی و تعمیرات” نے بدھ کی شام بسغات زئیف کالونی میں مزید چھ سو سے زائد مکانوں کی تعمیر کی منظوری دی. اس کالونی میں اسرائیل نے توسیع کا منصوبہ دو سال قبل بنایا تھا تاہم قابض صہیونی حکومت اس پر آج تک عمل درآمد نہیں کرسکی. خیال رہے کہ اسرائیل نے مقبوضہ بیت المقدس میں سوا چھ سو مکانات کی تعمیر کی منظوری ایک ایسے وقت میں دی ہے جب حال ہی میں قابض اسرائیلی حکومت دو الگ الگ منصوبوں میں 1300 اور 1000 مکانات کی تعمیر کی منظوری دے چکی ہے. اسرائیل نے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی بستیوں کی تعمیر کا کام ایک ایسے وقت میں تیز کیا ہے جب امریکا سمیت پوری دنیا میں یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کے مطالبات کیے جا رہے ہیں. ادھر امریکا نے بھی اعتراف کیا ہے کہ اس کی اسرائیل کو یہودی بستیوں کی تعمیر رکوانے کے لیے کوششیں ناکام ہو چکی ہیں، امریکا اسرائیل کو مزید یہودی بستیوں کی تعمیر سے روکنے پر قائل نہیں کر سکا.