مقبوضہ فلسطین کے شہرحیفا میں آج سہ پراچانک بھڑک اٹھنے والی آگ کے باعث کم ازکم 40 افراد ہلاک اور دسیوں زخمی ہو گئے ہیں.اسرائیلی ریڈیو کے مطابق آگ حیفا میں کرمل پہاڑوں کےآس پار جنگلوں میں مقامی وقت کے مطابق دن تین بجے لگی، جس کے دیکھتے ہی دیکھتے دو بڑے قصبوں “عصفیا” اور “ڈالیا الکرمل” کو اپنی لپیٹ میں لے لیا. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حیفا میں اچانک لگنے والی آگ کے شعلے اسرائیل کی ایک بدنام زمانہ جیل “دامون” تک بھی پہنچے، جس سے جیل کا ایک حصہ بھی نذرآتش ہوا ہے. جیل درجنوں فلسطینی خواتین اور دیگر شہری قید تھے، اس کے علاوہ مختلف جرائم کے تحت گرفتار کیے گئےصہیونیوں کو بھی اسی جیل میں رکھا گیا ہے. جیل میں فلسطینی اسیرات کی تعداد 15 بتائی جاتی ہے. ذرائع کے مطابق صہیونی جیل حکام نے تمام قیدیوں کو بحفاظت دوسرے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے . تاہم آگ پر تاحال قابو نہیں پایا جا سکا. آگ پر قابو پانے کے لیے اسرائیلی فوج کو طلب کیا گیا ہے جبکہ 11 امدادی اداروں کی ٹیمیں اور فائربریگیڈ کا عملہ بھی مصروف ہے . ادھر دوسری جانب انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے صہیونی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دامون جیل میں موجود تمام قیدیوں کو فوری طور پر وہاں سے نکال کر محفوظ مقامات پرمنتقل کرے.انسانی حقوق کی تنظیموں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسرائیلی حکام فلسطینی قیدیوں کے حوالےسے لاپرواہی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں اور آگ نے پوری دامون جیل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تو اس سے قیدیوں کی جانوں کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں. آخری اطلاعات آنے تک آگ پر قابو پانے کے کوششیں جاری تھیں تاہم صنوبر کے درختوں میں لگی آگ پر قابو نہیں پایا جا سکا تھا.