یورپ میں فلسطینی شہرغزہ کی معاشی ناکہ بندی کے انسداد کے لیے سرگرم تنظیم” مہم برائے اختتام معاشی ناکہ بندی” نے بتایا ہے کہ اس نے یورپ کے تمام بڑے شہرں میں غزہ جنگ سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کے لیے ایک بڑی مہم شروع کی ہے. اس مہم کے تحت یورپی ممالک کے عوام اور حکومتوں کو یہ باور کرایا جائے گا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی معاشی ناکہ بندی میں نرمی کیے جانے کے تمام دعوے جھوٹ پر مبنی ہیں اور غزہ کی ڈیڑھ ملین سے زائد آبادی بھی بھوک اور ننگ کا شکار ہے. تنظیم کے برسلز میں قائم دفترسے بدھ کے روز جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ یورپ میں شروع کی گئی آگاہی مہم کو” حقیقت بے نقاب کرو” کا نام دیا گیا ہے. یہ مہم یورپ کے تمام بڑے ممالک برطانیہ، فرانس، سویڈن، اٹلی اور جرمنی سمیت کئی دیگر ممالک تک پھیلائی جائے گی. مہم کے دوران یورپی ممالک کے بڑے شہریوں میں غزہ کی اصل صورت حال سے آگاہی کے لیے مظاہرے بھی کیے جائیں گے. اس کے علاوہ سیمینارز اور کانفرنسیں بھی منعقد کی جائیں گی جن میں ماہرین غزہ کی صورت حال پرتبادلہ خیال کریں گے. یورپی مہم کا کہنا ہے کہ آگاہی پروگرام کے سلسلے میں انکے ساتھ یورپ میں انسانی حقوق کے لیے سرگرم کئی تنظیموں نے تعاون کا بھی اعلان کیا ہے. مختلف یورپی ملکوں کی انسانی حقوق کی تنظیمیں اپنے اپنے ممالک میں آگاہی مہمات کے تمام تر انتظامات اور ان پر اٹھنے والے اخراجات برداشت کریں گی. بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ غزہ کی صورت حال سے یورپ کو آگاہ کرنے کے لیے جو مہم چلا رہے ہیں اس میں عالمی اداروں بالخصوص اقوام متحدہ کے اعداد و شمار اور حقائق کے مطابق یورپی عوام کو تفصیلات فراہم کی جائیں گی. مہم میں یہ بتایا جا رہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی معاشی ناکہ بندی میں نرمی کا دعویٰ سراسر بے بنیاد ہے کیونکہ فلسطینیوں کی معاشی مشکلات اب بھی بدستور قائم ودائم ہیں. غزہ کے 80 فیصد شہری اب بھی عالمی اداروں کی امداد پر زندگی گذار رہے ہیں. 60فیصد کو ناکافی خوراک ملتی ہے. غزہ میں بے روزگاری کی سطح 40 فیصد سے زیادہ ہے جو دنیا کے کسی بھی ملک کی بے روزگاری کی شرح میں سب سے زیادہ ہے. بجلی کا بحران مسلسل موجود ہے اور شہریوں کو پانی جیسی بنیادی ضرورت کے بھی فقدان کا سامنا ہے. غزہ جنگ میں قابض اسرائیل نے 70 فیصد مکانات کو تباہ کر دیا تھا یا وہ رہائش کے قابل نہیں رہے تھے. اب تک شہر میں تعمیراتی کام نہ ہونے اور تعمیراتی سامان کی عدم دستیابی کے باعث تباہ حال مکانات نہیں بنائے جا سکے.