اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے امید ظاہر کی ہے کی ان کی جماعت کی جانب سے فلسطینی جماعتوں کے ساتھ مفاہمت کی کوششیں جلد کامیاب ہوں گی اور جلد ہی فلسطینی عوام قومی جماعتوں کے اتحاد کی خوشخبری سنیں گے. انہوں نے فلسطین کی نمائندہ جماعتوں اور فتح سے مطالبہ کیا کہ وہ مفاہمت کی راہ میں رکاوٹ بننے والے غیر ملکی ہاتھوں کو روکنے کے لیے کردار ادا کریں. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق خالد مشعل نے منگل کو کویتی خبررساں ایجنسی “کونا” سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت تمام جماعتوں کی وحدت اور مسئلہ فلسطین کے حل اور فلسطینی عوام کی خدمت کے لیے ہرقسم کی قربانی دینے کو تیار ہے. ایک سوال کے جواب میں خالد مشعل نے کہا کہ قابض اسرائیل سمیت کئی بیرونی ہاتھ فلسطینیوں کی صف بندی میں رکاوٹ ہیں. فلسطینیوں کے آپس میں تمام اختلافات کا منبع بیرونی ہاتھ ہیں. جب تک غیر ملکی ہاتھ ہٹائے نہیں جاتے مفاہمت کامیاب نہیں ہو سکے گی. قبل ازیں خالد مشعل نے کویتی پارلیمنٹ کے اسپیکر الشیخ جاسم محمد الخرافی سے ملاقات کی. اس ملاقات میں مسئلہ فلسطین سمیت باہمی دلچسپی سے متعلق دیگر موضوعات پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا. اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے خالد مشعل نے کہا کہ “صہیونی ریاست کا یہ احساس کہ دنیا کی جانب سے ایک جائز مملکت تسلیم کیا گیا ہے اس کو اور زیادہ جارح اور غیرلچکدار بنا رہا ہے”. خالد مشعل نے کویتی مہمان سے بات چیت میں کہا کہ ان کی جماعت حماس فتح سے تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مفاہمت کے لیے آگے بڑھنے کو تیار ہے.انہوں نے امید ظاہر کی کہ برادر ملک کویت فلسطینی دھڑوں کے درمیان مفاہمت کے لیے کی جانی والی کوششوں میں ہرممکن معاونت فراہم کرے گا. اس موقع پر شیخ محمد الحرافی نے حماس کے رہ نما کو یقین دلایا کہ ان کا ملک فلسطینیوں کے مسائل کے حل کے لیے کوششیں جاری رکھے گا. کویت نے آزاد فلسطینی ریاست کا مقدمہ ہر محاذ پر پیش کیا ہے آئندہ بھی ہرفورم پر فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں گے.