مقبوضہ مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کے زیر کمانڈ سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں بے گناہ شہریوں کی گرفتاریوں کےخلاف فلسطینی شہری سراپا احتجاج ہیں. مغربی کنارے کے شہروں کے بعد عباس ملیشیا کے کریک ڈاٶن کے خلاف احتجاج غزہ تک پھیل گیا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق پیر کو غزہ کے وسط میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ریڈ کراس کے دفتر کے باہر فلسطینیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا. مظاہرے عام شہریوں کے علاوہ خواتین اور بچے شریک تھے مظاہرین نے مقبوضہ مغربی کنارے میں صدر عباس کے زیر کمانڈ سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ہونے والی گرفتاریوں اور جیلوں میں قیدیوں پر بہیمانہ تشدد کی شدید مذمت کی. مظاہرین نے فلسطینی اتھارٹی اور عباس ملیشیا کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی. انہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطینی انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ مغربی کنارے کے تمام شہروں سے گرفتار سیاسی قیدیوں کو فوری رہا کرے اور مزید گرفتاریوں اور جیلوں میں قیدیوں پر ٹارچر کا سلسلہ بند کیا جائے. مظاہرین نے ریڈ کراس کے دفتر میں ایک یادداشت بھی جمع کرائی جس میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فلسطینی انتظامیہ پر دباٶ ڈالے تاکہ جیلوں میں زیر حراست تمام قیدیوں کو رہا کرایا جا سکے.