Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

غزہ جنگ کے بارے میں وکی لیکس کے انکشافات نئی بات نہیں: بردویل

palestine_foundation_pakistan_dr-salah-al-bardawil-senior-hamas-official-and-lawmaker11

فلسطینی مزاحمتی تنظیم”اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” کے مرکزی رہ نما اور تنظیم کے پارلیمانی بلاک اصلاح وتبدیلی کے رکن ڈاکٹر صلاح الدین بردویل نے وکی لیکس کے ان انکشافات پر تبصرہ کرتے ہوئے “پرانے انکشافات” قرار دیا ہے، جن میں وکی لیکس نے بتایا تھا کہ دو سال قبل غز کی پٹی پر اسرائیلی حملے کے بارے میں فلسطینی اتھارٹی اور مصر کو پیشگی علم تھا.
مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق غزہ میں وکی لیکس کے تازہ انکشافات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بردویل نے کہا کہ یہ امر طے شدہ ہے کہ غزہ کی پٹی میں دسمبر 2008ء میں کیے گئے اسرائیلی حملے کے بارے میں فلسطینی صدر محمود عباس، مصری حکومت اور کئی دیگر ممالک کو بھی پیشگی علم تھا، تاہم انہوں نے جنگ روکنے کے بارے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا.
ایک سوال کے جواب میں صلاح الدین بردویل نے کہا کہ وکی لیکس کی رپورٹس اس اعتبار سے نہ صرف پرانی ہے بلکہ نامکمل بھی ہے. فلسطینی اتھارٹی کو نہ صرف غزہ پر اسرائیلی حملے کی پیشگی اطلاع تھی بلکہ محمود عباس کی اوسلو اتھارٹی نے قابض صہیونی فوج کے ساتھ غزہ پر حملے کے لیے بھرپور معاونت بھی کی تھی.
حماس کے رہ نما نے وکی لیکس کی ایک دوسری رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے بھی پرانی رپورٹ قرار دیا. ان کا کہنا تھا کہ وکی لیکس کا یہ دعویٰ کہ فلسطین میں مفاہمت کی راہ میں امریکا رکاوٹ ہے درست ہے تاہم یہ بھی کوئی نئی بات نہیں. حماس ماضی میں تکرار کے ساتھ یہ کہہ چکی ہے کہ فلسطینیوں کے درمیان مفاہمت کی راہ میں امریکی ویٹو کی پالیسی حائل ہے.
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکا وکی لیکس کی رپورٹس کی اشاعت پربرھم ہے حالانکہ واشنگٹن خود ان تمام انکشافات کا ذمہ دار ہے. امریکا فلسطینی اتھارٹی کو بلیک میل کر رہا ہے اور جھوٹے وعدوں کے عوض اسے اسرائیل کے ساتھ بات چیت پر آمادہ کرنے کے لئے کوشاں ہے.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan