اسرائیلی وزیردفاع ایہود باراک نے تسلیم کیا ہے کہ صہیونی فوج میں شہریوں کے بھرتی ہونے کا رجحان صفر ہو گیا ہے جبکہ فوج سے ریٹائر ہونے والے اہلکاروں کی بڑی تعداد کے بعد فوجی اہلکاروں کی افرادی قوت میں بڑے پیمانے پر کمی واقع ہو گئی ہے. بدھ کے روز بیت المقدس میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی وزیردفاع نے کہا کہ فوج میں افرادی قوت میں مسلسل قلت اور بھرتی کے رجحان کی کمی نہایت تشویشناک عوامل ہیں. ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں آبادی پر کنٹرول کے باعث گذشتہ18 سال سے فوج میں بھرتی ہونے کے لیے جونواں کی شدید قلت ہے، جبکہ ملک میں موجود نوجوان طبقہ فوج میں خدمات انجام دینےکے لیے تیار نہیں. جبکہ دوسری طرف فوج سے نوجوان مسلسل ریٹائر ہو رہے ہیں جس سے فوجی افرادی قوت دن بدن کم ہو رہی ہے. ایک سوال کے جواب میں صہیونی وزیر کا کہنا تھا کہ فوج کے ادارے کو باقی رکھنے کے لیے اس میں زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کی خدمات کی ضرورت ہے.انہوں نے کہا کہ حالیہ کچھ عرصے سے اسرائیل کی لڑاکا یونٹوں میں بڑے پیمانے پرافرادی قوت اور لڑاکا فورس میں کمی آئی ہے. انہو نے یہودی نوجوانوں سے اپیل کی وہ فوج میں خدمات انجام دینے کو ترجیح دیں کیونکہ اسرائیل کے بقاء کے لیے ایک طاقت ور فوج کا ہمہ وقت ہونا ضرور ی ہے.