اسرائیلی فوجی گاڑیوں اور بلڈوزروں نے سلفیت میں گاؤں بنی حسان پر پر حملہ کر کے سیکڑوں اراضی کھود ڈالی اور متعدد مکانات بھی گرا دیے۔ مقامی ذرائع کے مطابق ’’بئر ابو عمار‘‘ کے علاقے میں انہدامی کارروائیاں کی گئیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک گھر میں موجود کسانوں پر حملہ کیا اور مقامی کسان تنظیم کے سبربراہ عبد الکریم ریان کو حراست میں لے لیا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے دوران علاقے کے درجنوں نوجوان گھروں سے باہر نکل آئے اور اسرائیلی فوج کو کھدائیوں سے روکنے کے لیے اس پر شدید پتھراؤ بھی کیا۔ شہریوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے گھروں کے مالکان کو کئی قبل گھر خالی کرنے کے نوٹس جاری کیے تھے۔ اسرائیل کا دعوی ہے کہ یہ اراضی صہیونی ریاست کی ملکیت ہیں اور ان علاقوں کو یہودی بستیوں کے توسیعی منصوبے میں استعمال کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اسرائیل کی حالیہ جارحانہ کارروائیوں کا مقصد علاقے میں موجود پانی کے ذخائر پر قبضہ کرنا ہے، اسرائیل ان علاقوں پر قبضہ کر کے یہاں موجود پانی کے کنووں کو اپنے استعمال میں لانا چاہتا ہے تاکہ ارد گرد کے علاقوں کے فلسطینی بھی پانی سے محروم ہوکر ہجرت پر مجبور ہو جائیں۔