انتہاء پسند یہودی گروہوں نے مغربی کنارے کے شمالی ضلع سلفیت میں یہودی بستی ’’علی زھاف‘‘ کے توسیعی منصوبے پر کام شروع کرتے ہوئے فلسطینیوں کی سیکڑوں ایکڑ اراضی پر کھدائیاں شروع کر دی ہیں جسے نئی بستی کی تعمیر کا پیش خیمہ قرار دیا جا رہا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق پیر کے روز علی الصبح متعدد صہیونی بلڈوزروں اور تعمیراتی مشینری نے ’’علی زھاف‘‘ نامی یہودی بستی کے مقابل ’’دیر بلوط‘‘ اور ’’کفر دیک‘‘ کے علاقوں کھدائیاں شروع کر دی ہیں۔ کفر دیک کی بلدیہ کے سربراہ نے بتایا کہ غاصب یہودیوں نے یہودی بستی کے مغربی علاقے کے فلسطینیوں کی زیر ملکیتی سو ایکڑ سے زائد زمین کو کھود ڈالی ہے۔ یہ کھدائیاں دراصل نئی یہودی بستی کی تعمیر کے لیے کی جا رہی ہیں۔