اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس نے فلسطینی مجلس قانون ساز کے رکن ڈاکٹر محمود الرمحی کی اسرائیل کی جانب چھے ماہ کے لئے نظر بندی کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی کارروائیوں کے ذریعے صہیونی حکمران فلسطینی قیادت کو عوام، مقدسات اسلامیہ اور قومی حقوق کے تحفظ کی جنگ لڑنے سے باز رکھنا چاہتے ہیں۔ جمعہ کے روز جاری کردہ تنظیم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ قومی مفادات کو سیاسی صلح جوئی کے نام پر قربان کیا جا رہا ہے، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے، کم ہے۔ بیان کے مطابق مجلس قانون ساز کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمود الرمحی کی چھے مہینوں کے لئے نظر بندی فلسطین کے قومی رہنماوں اور عوام کے خلاف روا رکھے جانے والے مظالم کی فہرست میں ایک نئے باب کا اضافہ ہے۔ ایسے اقدامات کے ذریعے اسرائیل، ہمارے عوام کی ثابت قدمی اور ارادے کو متزلزل کرنا چاہتا ہے۔ بیان میں عرب پارلیمانی یونین، اسلامی پارلیمنٹس کی انجمن، یورپی یونین پارلیمنٹیریز کی انجمن اور انسانی حقوق کی تمام تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ ڈاکٹر الرمحی کے رہائی اور فلسطینی عوام اور قیادت کے خلاف افسوسناک کا سلسلہ بند کرنے کے لئے اسرائیل پر دباو ڈالیں۔