عید الاضحی کے موقع پر غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری سے دو فلسطینی بھائیوں شہید ہو گئے۔ عید کے دوسرے روز کی جانے والی بمباری میں وسطی غزہ میں کھڑی ایک کار کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
محکمہ صحت کے ذرائع نے ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو بتایا کہ صہیونی درندگی کا نشانہ بننے والے محمد یاسین اور اسلام کا تعلق غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے جبالیا سے تھا۔ یاسین موقع پر جاں بحق ہوئے، ان کی جل کر کوئلہ لاش ہسپتال لائی گئی جبکہ ان کے بھائی اسلام شدید زخمی حالت میں تھے جنہوں نے ہسپتال میں دم توڑا۔
واضح رہے کہ محمد اسلام کا تعلق ممتاز دغمش کی سربراہی میں کام کرنے والی تنظیم جیش اسلام سے تھا۔ یہ وہ ہی تنظیم ہے جس نے سنہ 2000ء میں معروف خبررساں ادارے بی بی سی کے ایک صحافی کو اغوا کیا تھا۔
عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے وسط غزہ میں ایک عوامی شاہراہ سے گزرنے والی سفید رنگ کی’’گالف‘‘ طرز کی کار کو نشانہ بنایا۔
فلسطینی سکیورٹی اہلکاروں نے بتایا ہے کہ یہ حملہ بھی کچھ روز قبل کیے جانے والے اس صہیونی بمباری سے ملتا جلتا تھا جس میں محمد نمنم جاں بحق ہو گئے تھے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ترجمان نے عبرانی ریڈیو کی عربی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے غزہ کے وسطی علاقے میں ایک کار کو نشانہ بنایا ہے۔