انٹرنینشل ایلڈر گروپ کے وفد نے اپنے دورہ فلسطین کے دوران مقبوضہ بیت المقدس میں شیخ جراح کے مقام پر ریڈ کراس کے دفترکے باہر اس احتجاجی کیمپ کا دورہ کیا ہے جہاں پچھلے کئی ماہ سے چار فلسطینی اراکین قانون ساز کونسل اسرائیل کی طرف سے شہربدری کی دھمکیوں کے بعد احتجاجی کیمپ لگائے بیھٹے ہیں. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ایلڈر گروپ کے وفد نے سابق آئرش صدر ماری روبنسن کی سربراہی میں فلسطینی اراکین قانون ساز کونسل سے ان کے احتجاجی کیمپ میں ملاقات کی . وفد میں سابق امریکی صدر جمی کارٹر اور بھارت کی انسانی حقوق کی رہنما ایلا بھٹ بھی شریک تھیں. اس موقع پر ایلڈر گروپ کی جانب سے اسرائیلی دھمکیوں کا شکار فلسطینی اراکین قانون ساز کونسل سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیل سےمطالبہ کیا کہ وہ انہیں شہر سے نکالنے کی دھمکیاں واپس لے. اس دوران فلسطینی مجلس قانو ساز کون ارکان احمد عطون، محمد طوطح اور سابق وزیر خالد ابوعرفہ نے ایلڈر گروپ کو اسرائیلی دھمکیوں کی وجوہات سے آگاہ کیا. انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے انہیں کئی ماہ تک جیلوں میں مقید رکھا، ان کی رہائی کے بعد انہیں شہر سے بے دخل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم وہ اسرائیل اس ظالمانہ فیصلے کے خلاف ہیں اور پر کسی قیمت پربھی عمل درآمد نہیں کریں گے. ملاقات میں ایلڈر گروپ کی سربراہ مسز روبنس نے کہا کہ کسی قوم کےمنتخب نمائندوں کو اس کے اپنے وطن سے نکالنا عالمی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے.وہ اسرائیل کے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں. مہمان وفد نے یقین دلایا کہ وہ ان کا معاملہ دنیا کے سامنے رکھنے کی بھرپور کوشش کریں گے اور اسرائیل کو فیصلہ تبدیل کرانے کے لیے بیرونی سطح پر اس پر دباٶ ڈلوائیں گے.فلسطینی مجلس قانون ساز کے اراکین نے مہمان وفد کی شیخ جراح آمد اور ان کےمسئلے کے حل میں دلچسپی کے اظہار پر ان کا شکریہ ادا کیا.