اسرائیلی حکام نے مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کے علاقوں میں قائم فلسطینیوں کی نمائندہ تنظیم “تحریک اسلامی” کے اسیر سربراہ شیخ رائد صلاح پر جیل میں پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں ،اطلاعات کے مطابق صہیونی جیل حکام نے “رملہ” عقوبت خانے میں اسیر شیخ رائد کو کتب اور اخبارات کی سہولت سے محروم کر دیا ہے. خیال رہے کہ صہیونی حکومت نے شیخ رائد صلاح کو ایک نام نہاد مقدمہ کے تحت چھ ماہ کے لیے جیل میں مقید رکھا ہے.قیدیوں کے حقوق میں سرگرم تنظیم” المیزان” نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ شیخ رائد صلاح کے وکلاء نے ” بیت تکفا” میں قائم مرکزی اسرائیلی عدالت میں اسرائیل کی ایک ڈسٹرکٹ کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی ہے جس میں صہیونی عدالت نے شیخ رائد صلاح کو بنیادی ضرورت کی اشیا اخبارات اور کتب کی فراہمی پابندی عائد رکھی ہے. ذرائع کا کہنا ہے کہ چند روز قبل صہیونی جیل حکام نے شیخ رائد صلاح کو یقین دلایا تھا کہ انہیں کسی خاص جماعت کے لٹریچر سے ہٹ کر کچھ کتب اور اخبارات فراہم کیے جائیں گے، لیکن جب ان کی کتب اور اخبارات جیل میں لائے گئے توصہیونی حکام نے انہیں شیخ رائد صلاح تک پہنچانے سے انکار کر دیا. شیخ رائد صلاح نے قرآن کریم کی تفاسیر اور احادیث کی بعض کتب کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا تھا تاہم صہیونی حکام نےقرآن کریم کی کوئی تفسیر اور حدیث کی کوئی کتاب فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے. اب تک انہیں صرف قرآن کریم کا ایک نسخہ مہیا کیا گیا ہے. صہیونی جیل عملے کی جانب سے شیخ رائد صلاح کو کتب اور اخبارات کی فراہمی پرپابندی کے خلاف یہ اپیل منگل کے روز اسرائیل کی ایک مرکزی عدالت میں دائر کی ہے. درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ شیخ رائد صلاح کو ان کی ڈیمانڈ کے مطابق لٹریچر اور اخبارات فراہم کرنے کی اجازت دے.