عبرانی ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے اپنے اہلکاروں اور اعلی فوجی قیادت کو معروف سماجی ویب سائٹ فیس بک استعمال کرنے سے روکنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ صہیونی ٹی وی چینل 2 نے بدھ کے روز بتایا کہ اسرائیلی فوج کی اعلی کمان نے صہیونی فوجی اڈوں میں کام کرنے والے ہر فرد اور اعلی عسکری قیادت کو فیس بک اور ٹوئٹر جیسی سماجی تعلقات بنانے کی معروف ویب سائٹس کے استعمال سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اعلی فوج کمان کو اس بات کا خوف ہے کہ ان ویب سائٹس کے صفحات کے ذریعے اسرائیل کی انٹیلی جنس معلومات دشمنوں کے ہاتھ نہ لگ جائے جس سے صہیونی ریاست کی سکیورٹی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ اسرائیلی فوج نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ کئی فوجی اڈوں اور دفاتر میں انٹرنیٹ کا استعمال مکمل طور پر ممنوع قرار دیا گیا ہے، جس کی وجہ دشمنوں کی جانب سے حساس عسکری معلومات تک رسائی کو روکنا ہے۔ صہیونی ٹیلی ویژن چینل نے بتایا کہ 2006ء کی لبنان جنگ کے بعد اسرائیل نے انٹرنیٹ کے امور اور خفیہ معلومات کے افشا کو روکنے کے لیے ایک خصوصی یونٹ قائم کر دیا ہے۔ کیونکہ دشمن کی جانب سے عسکری نوعیت کی معلومات چرا لینے سے فوج کے آئندہ معرکوں میں تیز رفتاری کا عنصر شدید متاثر ہوتا ہے۔ فوجی ذرائع نے بتایا کہ حماس نے غزہ جنگ سے قبل بھی اسرائیل کی بہت سی جنگ خفیہ معلومات حاصل کر کے جنگ کی تیاری کر لی تھی، حماس کو حاصل ہونے والی معلومات کا ذریعہ اسی طرح کی سماجی ویب سائٹس بنی تھیں جن پر اسرائیلی فوجیوں کی تصاویر میں فوج کے تربیتی مراکز اور جنگی سامان اور جاسوسی طیارے بھی نظر آ رہے تھے۔