اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” کےرہ نما ڈاکٹر اسماعیل رضوان نے کہا ہے کہ قابض صہیونی حکومت غزہ پر حملوں کے بہانے ڈھونڈ رہی ہے تاہم جارحیت کی گئی توغزہ کی پٹی صہیونی فوج کے لیے ترنوالہ ثابت نہیں ہو گی. انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے اس بیان پر کڑی تنقید کی جس میں انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ حماس نےبڑی مقدار میں طیارہ شکن میزائل حاصل کر لیے ہیں جس کے باعث ان کے جنگی طیارے غزہ کی فضا میں پروازیں نہیں کر سکتے. ڈاکٹراسماعیل رضوان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم کا یہ بیان غزہ پر حملے کا جواز تلاش کرنا اور جنگی جرائم کی سیاہ تاریخ کا اعادہ کرنا ہے. پیر کی شام مرکز اطلاعات فلسطین سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حماس کےراہنما نے کہا کہ نیتن یاھو کے بیان سے صہیونی حکومت کی مکروہ عزائم کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے. اب یہ واضح ہو گیا ہےکہ اسرائیل کسی صورت میں بھی غزہ میں امن و استحکام نہیں دیکھنا چاہتا اور وہ ہر صورت میں شہر کا امن تاراج کرنے ، ریاستی دہشت گردی کو عام کرنے اورنہتے شہریوں کو قتل کرنے کی تیاریاں کر رہا ہے. انہوں نے زور دے کر کہا کہ میں صہیونیوں کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ غزہ پر حملہ اتنا آسان نہیں ہو گا. فلسطینی عوام کو بھی اپنے دفاع کا حق حاصل ہے.خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نے حال ہی میں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ حماس نے غزہ میں جگہ جگہ طیارہ شکن میزائل نصب کر رکھے ہیں. جن کی وجہ سے اسرائیلی لڑاکا طیاروں کو غزہ کی فضاء میں پروازوں میں خطرات لاحق ہیں. ان کا کہنا تھا کہ اگر سیکیورٹی کے سخت انتظامات نہ کئے گئے حماس کے نصب کردہ طیارہ شکن میزائل بن گوریان ایئرپورٹ پراترنے والے طیاروں کوبھی نشانہ بنا سکتے ہیں.