اسرائیل کی ظالمانہ فوج نے فلسطینی مجلس قانون ساز کے رکن 49 سالہ حاتم قفیشہ کے گھر پر دھاوا بول کر انہیں اغوا کر لیا۔ مغربی کنارے کے مرکزی ضلع الخلیل کی وادی ھریہ کالونی میں واقع ان کا گھر بھی مسمار کر دیا گیا۔ رکن پارلیمان ڈاکٹر حاتم قفیشہ کے گھر والوں نے بتایا کہ صہیونی فوج نے فجر کے ایک گھنٹے پر گھر پر حملہ کیا اور انہیں کپڑے بدلنے کی ہدایت کی اور پھر انہیں گرفتار کر کے نامعلوم مقام کی طرف منتقل کر دیا۔ اس سے قبل نومبر 2009ء میں اسرائیلی فوج نے انہیں ڈیڑھ سال حراست میں رکھ کر رہا کیا تھا۔ واضح رہے کہ مجلس قانون ساز کے رکن کی حیثیت سے قفیشہ کو تین مرتبہ اغوا کیا جا چکا ہے۔ 100 ماہ سے زائد صہیونی عقوبت خانوں میں ظلم و تشدد سہنے والے قفیشہ کو اکثر انتظامی قید میں رکھا گیا ہے۔ ڈاکٹر قفیشہ مجلس قانون ساز کے رکن اور شہر کی معروف سیاسی شخصیت ہیں۔ خیال رہے کہ عباس ملیشیا نے ان کے گھر والوں اور بھائیوں کو بھی مستقل طور پر نشانے پر رکھا ہوا ہے۔ ملیشیا ان کے بھائی صحبی قفیشہ کو متعدد بار گرفتار کر چکی ہے۔ انہیں آغاز میں اسرائیلی جیلوں میں رکھا گیا وہ اب بھی تین ماہ کی انتظامی قید کی سزا میں عوفر جیل میں موجود ہیں۔ ان کی قید پچھلے نصف ستمبر کو مکمل ہوئی تھی۔ اس موقع پر ’’گرفتار اراکین پارلیمان کی رہائی کی عالمی مہم‘‘ نے ڈاکٹر قفیشہ کے اغوا کی شدید مذمت کی گئی۔ انہوں نے اسرائیل کی مذمت کی عالمی قرارداد کا مطالبہ کیا۔