اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” کے سیاسی شعبے کے نائب سربراہ ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ہے کہ اسرائیل کی پانچ سال سے غزہ کی پٹی پر مسلط معاشی ناکہ بندی اب آخری سانس لے رہی ، جلد غزہ کے عوام صہیونیوں کے اس ظلم سے نجات حاصل کر لیں گے. انہوں نے امید ظاہر کی کہ مصر یورپ اور عرب ممالک کی طرف سےآنے والے امدادی قافلے” لائف لائن 5″ کی راہ میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہیں کرے گا. شام کے دارالحکومت دمشق میں “لائف لائن 5” کے منتظمین سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر موسیٰ مرزوق کا کہنا تھا کہ مصر کی طرف سے امدادی قافلے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر کے اور قافلے کو تاخیر کا شکار کر کے عالمی امدادی کوششوں کی حوصلہ شکنی کی جا رہی ہے. حماس کے رہ نما نے قافلے کی انتظامیہ سے گفتگو کرتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ ہمت نہ ہاریں اور امدادی قافلے کو اس کی منزل تک پہنچانے کی کوششیں جاری رکھیں.ان کا کہنا تھا کہ جس طرح دنیا بھر میں اب اہل غزہ کی مشکلات کو محسوس کر کے محصورین کی مدد کی جا رہی ہے اس سے اب اسرائیل کے بس نہیں رہا کہ وہ معاشی ناکہ بندی کو طول دے سکے.فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان امن مذاکرات کی بحالی کی کوششوں پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل سے مذاکرات وقت کا ضیاع ہے. فلسطینی اتھارٹی اسرائیل سے بات چیت کے بجائے فلسطینی جاعتوں سے مفاہمت کے لیے مذاکرات شروع کرے.