بچوں کے تحفظ کی عالمی ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے رواں سال میں مغربی کنارے اور القدس سے بچوں کو اغوا کر کے انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعات میں شدید اضافہ ہو گیا ہے۔ ادارے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام نے اس سال فلسطینی بچوں کو ادارتی حراست میں رکھنے کی پالیسی کو از سر نو مرتب کیا ہے۔ فوج کے آرڈر نمبر 1591 کے مطابق اسرائیلی فوج کسی بھی فلسطینی شہری کو چھ ماہ تک بغیر کسی ٹرائل اور الزام کے حراست میں رکھ سکتا ہے۔ ادارے نے بچوں کے حوالے سے بتایا کہ ظالم اسرائیلی حکام فلسطینی بچوں کو بھی فوجی عدالتوں میں پیش کرنے سے دریغ نہیں کرتے۔ ان عدالتوں کا ہدف غیر قانونی اقدامات کو قانونی جواز دینا ہوتا ہے۔ بچوں کے تحفظ کے عالمی ادارے نے فلسطینی تنظیموں پر فلسطینی بچوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف پالیسی تشکیل دینے پر زور دیا اور عالمی برادری سے اسرائیل پر بچوں سے متعلق معیارات پر عمل کرنے کے دباؤ کا مطالبہ کیا۔ تحریک نے بچوں سے متعلق تمام معاہدات اوربنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کی یقین دہانی کی اپیل کی، تحریک کے مطابق اسرائیل اپنی عقوبت خانوں میں 18 سال سے کم عمر بچوں پر بہیمانہ تشدد کر رہا ہے، اس موقع پر تحریک نے اسرائیل سے انتظامی حراست کے قانون کو فی الفور ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔