غزہ میں فلسطینی حکومت کے آئینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ وہ فلسطینی سیاسی جماعتوں کے درمیان موجود انتشار کا مستقل بنیادوں پر خاتمہ چاہتے ہیں. ان کا کہنا ہے کہ امریکا فلسطینیوں کو ان کے حقوق دلانے کے بجائے صرف مذاکرات برائے مذاکرات میں وقت ضائع کر رہا ہے. ان خیالات کا اظہارانہوں نے ہفتے کے روز بین الاقوامی دانشوروں کی “حکماٰء کمیٹی” کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا. انہوں نے کہا کہ امریکا فلسطینی اتھارٹی اوراسرائیل کے درمیان مذاکرات کی رَٹ پر زور دے رہا ہے جبکہ فلسطینی سیاسی جماعتوں کے درمیان موجود کشیدگی کو مزید بڑھا رہا ہے. اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ امریکا فلسطینیوں کو ان کے حقوق دلانے میں سنجیدہ نہیں بلکہ وہ ایک سازش کے تحت تمام فلسطینیوں کوآپس میں لڑا کراسرائیل کو مطمئن رکھنا چاہتا ہے. انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان امریکا کی نگرانی میں ہونے والے مذاکرات محض وقت کا ضیاع ہیں، فلسطینیوں کو ان سے کچھ حاصل نہیں ہو گا.وزیراعظم نے کہا کہ وہ فلسطین میں تمام سیاسی دھڑوں کے درمیان مستقل بنیادوں پردیرپا اتحاد چاہتے ہیں. اس مقصد کےلیے دیگر جماعتوں کو بھی اسی طرح کاجذبہ پیدا کرنا ہو گا.” حکماء کونسل” کا وفد آئیرلیند کی سابق صدر مسز ماری روبنسون کی سربراہی میں وزیراعظم ہاٶس میں ان سے ملا. ملاقات میں فلسطین کی داخلی صورت اور خطے کے مسائل پربات چیت کی گئی.ملاقات کے دوران حماس کے اہم راہنما اوروزراء بھی موجود تھے. خیال رہے کہ عالمی “حکماء کونسل” کا قیام جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا نے سنہ 2007ء میں رکھا تھا، کونسل کے قیام کا مقصد دنیا بھرمیں جاری تنازعات کے حل میں مدد کرنا اور حادثات کے شکار شہریوں کی مدد کو یقینی بنانا ہے. اب تک اس کونسل کی دنیا بھر میں کئی شاخیں قائم ہو چکی ہیں.