اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر احمدی نژاد جب اپنے تاریخی دورہ لبنان پر بیروت پہنچے تو پورا لبنان اورخاص طورپر بیروت جشن وسرور میں ڈوب گیا ۔ لبنان کے عوام گذشتہ کئی ہفتوں سے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرکی آمد کا بے صبری سے انتظار کررہے تھے اورانھوں نے اپنے معزز اورمحبوب مہمان کی آمد پر پورے بیروت اورجنوبی لبنان کو دولہن کی طرح سجارکھا تھا ۔ آج صبح سویرے سے ہی لبنان کے ایوان صدر سے لے کربیروت کے ہوائی اڈے تک جانے والی سڑکوں پر لاکھوں کا اجتماع تھاجس میں بچے بوڑھے مرد وخواتین اورہرطبقے کے لوگ تھے جوسڑکوں کے دونوں جانب ہاتھوں میں حضرت امام خمینی رح ، رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ، صدراحمدی نژادکی تصاویر اورلبنان وایران کا جھنڈا اٹھائے ہوئے تھے ایران کے صدر کا انتظارکررہے تھے ۔ جیسے ہی یہ خبرملی کہ ایران کے صدر کا طیارہ بیروت ہوائی اڈے پراترگیا ہے لبنانیوں میں برق کی مانند خوشی کی لہر دوڑگئ دارالحکومت بیروت گھنٹوں صلوات اور قومی ترانے سے گونجتا رہا ۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کا جس طرح سے لبنان کے عوام نے سڑکوں پر کھڑے ہو کر انتہائی والہانہ اورپرجوش استقبال کیا اوراس کے علاوہ لبنان کی تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہوں نے جس اندازسے انھیں خوش آمدید کہا اس کی نظیرنہ تو لبنان کی تاریخ میں ملتی ہے اور نہ ہی دنیا کے کسی بھی سربراہ حکومت کے کسی غیرملکی دورے کی تاریخ میں دیکھی جاسکتی ہے ۔ ہوائي اڈے سے لبنان کے صدر کے ایوان تک پہنچنے میں صدر احمدی نژاد کے کاروں مشتمل قافلے کو گھنٹوں لگ گئے ۔ سڑک کے دونوں جانب کئي کیلو میٹر تک کھڑے لوگوں کے جذبات کا اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ہاتھ ہلا کرجواب دے رہے تھے جبکہ لوگوں کے استقبالیہ نعرے امریکی اوراسرائیلی ایوانوں کی بنیادوں کوہلا رہے تھے ۔صدر احمدی نژاد کے دورہ لبنان کے شاندار مناظر اوران کے پرشکوہ استقبال کو دنیا کے مختلف ملکوں کے ٹیلی ویژن چینل براہ راست نشر کررہے تھے ۔مبصرین کا کہنا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے دورہ لبنان کے موقع پر آج اورکل جو اہم واقعات رونما ہوں گے وہ ایران سے علاقے کے عوام کی محبت و توجہ کا صرف ایک نمونہ ہے ۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ جنوبی لبنان میں صدر ڈاکٹر احمدی نژاد کی موجودگی عالم اسلام کے دشمنوں کے لئے ایک سنگین فوجی کاروائی کے نتائج کے مانند ہوگی ۔ایران کےصدر کا دورہ لبنان علاقے کے عوام پر بہت ہی گہرے اورانمٹ نقوش چھوڑے گا اوراس سے امریکہ اوراسرائیل کے مدنظر نئے مشرق وسطی کے برخلاف صحیح معنوں میں ایک ایسا نیا مشرق وسطی وجود میں آئے گا جو علاقے کے عوام کی خواہشات اورتمناؤں کا مظہرہوگا ۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کا بیروت میں جس طرح سے والہانہ اورفقید المثال استتقبال کیا گیا اورلبنان کی تمام سیاسی جماعتوں حتی ان دوایک جماعتوں نے جو ایک دن پہلے تک صدر کے دورہ لبنان پر اپنے تحفظات کا اظہارکررہی تھیں اپنے مہمان کوپرتپاک طریقے سے خوش آمدید کہا اس سے امریکہ اوراسرائیل کی نہ صرف یہ کوشش ناکام ہوگئی کہ جوانھوں نے اس دورے کو منسوخ کرانے کے لئے پوری طرح انجام دی تھی بلکہ امریکہ اوراسرائیل پر نہ ختم ہونےوالا ایسا خوف و ہراس طاری ہوگیا ہے جو ان کی تمام ترسیاسی وفوجی ہیبت کا بت پاش پاش کرکے رکھ دے گا ۔ امریکہ اوراسرائیل کو اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے دورہ لبنان سے اس بات کا سب سے زیادہ خوف ہے کہ اس دورے سے لبنان اورفلسطین کے عوام میں استقامتی و مزاحتمی جذبات اورمستحکم ہوں گے اورہوا بھی یہی ۔ لبنان کے صدر میشل سلیمان نے ایران کے صدرسے اپنے پہلے باضابطہ مذاکرات میں علاقے کی اقوام کی مزاحمتی قوتوں کومستحکم بنانے کی ضرورت پرزوردیا ۔ لبنان کے صدرنے اس ملاقات میں ایران کے صدر سے کہا کہ آپ نے ہمارے عوام کا والہانہ اورپرتپاک استقبال دیکھا یہ اس بات کی علامت ہے کہ لبنان کے عوام ملت ایران اورایران کے حکام سے کتنی محبت کرتے ہيں انھوں نے کہا کہ لبنان کے عوام صہیونی حکومت کے مقابلے میں لبنان کے لئے ایران کی حمایت کو بہت ہی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہيں ۔ لبنان کے صدر نے کہاکہ ہمارے عوام تینتیس روزہ جنگ کے دوران ایران کی حمایت کو کبھی بھی فراموش نہيں کريں گے ۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر جناب احمدی نژاد نے بھی کہا کہ میں بہت خوش ہوں کہ اپنی کابینہ کے وزراء اورایران کے دیگر حکام کے ساتھ لبنان کے دورے پرہوں انھوں نے کہا کہ ایران اورلبنان کو اپنی ترقی وپیشرفت کے لئے اوراسی طرح مشترکہ دشمن کا مقابلہ کرنےکے لئے اپنے تعاون کواورزیادہ مستحکم بنانا ہوگا صدر احمدی نژاد نے کہا کہ ایران کے عوام اورحکومت ہمیشہ لبنان کے عوام اورحکومت کے شانہ بشانہ رہے گی ۔