تازہ اطلاعات کے مطابق انتہاء پسندی یہودیوں نے مغربی کنارے کے ضلع سلفیت کے مغربی گاؤں مسحہ کے لوگوں کی زمین پر کھدائیاں شروع کر دی ہیں، ’’باط ابو ارزیق‘‘ نامی اس علاقے میں تعمیراتی میٹریل لایا جا رہا تاکہ قریب موجود ’’قناہ‘‘ یہودی بستی کے قریب نئی بستی بسائی جا سکے۔ عینی شاہدین کے مطابق ’’قناۃ‘‘ کے قریب اس نئی یہودی بستی کی تعمیر کے لیے بلڈوزر اور کھدائی کے دیگر آلات کی مدد سے زمین کو کھودنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے علاقوں کے مکینوں کی سو سے زائد ایکڑ اراضی پر ناجائز قبضہ کیا جا رہا ہے۔ مقامی ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس بستی کی تعمیر کے لیے اس سے قبل بھی کام شروع کیا گیا تھا اور یہاں پر یہودی آبادکاری کے اس منصوبے میں فلیٹس کی قیمت بھی مختلف اشتہارات میں متعین کر دی گئی تھی تاہم اسرائیلی حکومت کی جانب سے تعمیرات پر دس ماہ کی جزوی پابندی سے منصوبے پر کام روک لیا گیا تھا، تاہم پابندی کے ختم ہوتے ہی نئی یہودی بستی کی تعمیر پھر شروع کردی گئی ہے۔ مقامی ذرائع کے بہ قول اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں ایک ماہ قبل ہی کام شروع کر دیا گیا تھا جب غاصب انتہاء پسند یہودیوں نے ’’سکایف‘‘ نامی بستی تعمیر کی تھی۔