فریڈم فلوٹیلا پر حملے کے متاثرین کے اتحاد نے بتایا ہے کہ ان کی کوششوں سے دنیا بھرکے 20 ممالک کے وکلاء نے اسرائیل کے خلاف عالمی فوجداری عدالت میں جنگی جرائم کے مقدمات کے قیام اور ان کی پیروی کرنےکی تیاری مکمل کر لی ہے. خیال رہے کہ اسرائیل نے اس سال 31 مئی کو یورپ اور ترکی سے امدادی سامان لے کرغزہ آنے والے امدادی جہازوں کے قافلے فریڈم فلوٹیلا پر کھلے سمندر میں حملہ کر دیا تھا. حملے میں نو ترک رضا کار شہید اور 50 سے زائد افراد زخمی ہو گئے تھے. قابض صہیونی فوج نے امدادی جہاز کے عملے کو یرغمال بنانےکے بعد امدادی سامان بھی لوٹ لیا تھا.پیر کے روز جرمنی کے شہر برسلز میں منعقد فریڈم فلوٹیلا اتحاد کے کے اجلاس کے بعد میڈیا کو جاری کیے گیے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فریڈیم فلوٹیلا پر اسرائیلی جارحیت پر صہیونی حکومت کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے 20 ملکوں کے نامور وکلا تیار کر لیے گئے ہیں. بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کےخلاف عالمی عدالت انصاف میں قانونی چارہ جوئی کے لیے جنیوا معاہدے کے چارٹرکو بنیاد بنایا گیا ہے. اس چارٹر میں انسانی جانوں کی حرمت اور انسانی جانوں کو محفوظ بنانے کی تاکید کی گئی ہے. جنیوا کنونشن کے تحت کسی بےگناہ شخص پر حملہ کرنا، اسے تشدد کا نشانہ بنانا یا اسے جان سے مارنا سنگین نوعیت کے جرائم میں شمار کیا جاتا ہے. اس کے علاوہ کسی خاص طبقے کو اجتماعی سزا دینا اور اس کی مکمل معاشی ناکہ بندی کرنا بھی جنگی جرائم میں شامل ہے. ہم نے جنیوا معاہدے کے اسی چارٹر کی بنیاد پر اپنا مقدمہ تیار کیا ہے. اس سلسلے میں دنیا بھر کے 20 ممالک کے نامور وکلا ء کی خدمات حاصل کی گئی ہے، جو اگلے دو ہفتوں کے اندر مقدمہ کی تیاری کی کارروائی مکمل کریں گے. مقدمہ کی تیاری مکمل ہونے کے بعد 24 اکتوبرکو لاھیا میں قائم عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب کے تحت پراسیکیوٹر جنرل کے ہاں مقدمہ دائر کیا جائے گا. بیان میں کہا گیا ہےکہ یورپی ممالک کے وکلاء اور سول سوسائٹی اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کے تحت مقدمات کے قیام میں فریڈیم فلوٹیلا کے متاثرین کے ساتھ ہے. یورپی سول سوسائٹی کا کہنا ہے کہ یورپ نے ہر فورم پر فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی ہے. اس کی تازہ مثال سلامتی کونسل کی انسانی حقوق کمیٹی میں تحقیقاتی رپورٹ میں اسرائیل کےخلاف ووٹ دینے سے بھی ظاہر ہوتی ہے. دوسری جانب یورپ سے غزہ کا محاصرہ توڑنےکے لیے تیار کیے جانے والے امدادی قافلے “فریڈم فلوٹیلا 2” کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ قافلےکو غزہ روانہ کرنے میں کچھ مزید تاخیر کی گئی ہے. انتظامیہ کے پہلے اعلان کے مطابق یہ قافلہ اس سال کےآخر میں غزہ آنا تھا تاہم اب یہ اگلے سال کے شروع تک موخر کر دیا گیا ہے.