مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں متنازعہ فلسطینی صدر محمود عباس کے زیر کمانڈ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ کیے گیے سیکیورٹی تعاون کے معاہدے کے مطابق حماس کے ارکان کے خلاف کریک ڈاٶن کا سلسلہ جاری ہے. تازہ اطلاعات کے مطابق عباس ملیشیا نے مغربی کنارے کے مختلف بڑے شہروں میں گھر گھر تلاشی کی کارروایئوں میں حماس کے کم ازکم 09 حامیوں کو حراست میں لے لیا ہے. گرفتار ہونے والوں میں سے چھ گذشتہ جمعہ کے روز القسام بریگیڈ کے رکن نشات الکرمی کے نماز جنازہ میں شریک تھے. خیال رہے کہ جمعہ کو قابض صہیونی فوج نے الخلیل شہر میں جبل جوہر کے مقام پر دہشت گردی کی وحشیانہ واردات میں القسام بریگیڈ کے دو ارکان نشات الکرمی اور مامون نشتہ کوایک گھر پر حملہ کر کے شہید کر دیا تھا. ان کی شہادت کے بعد نماز جنازہ میں شریک ہونے والوں کو عباس ملیشیا نے تفتیشی مراکز میں پیش ہونے کی ہدایت جاری کی تھیں. مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق پیر کو علی الصباح عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے طولکرم، نابلس اور جنین شہروں میں حماس کے ارکان کے خلاف سرچ آپریشن شروع کیا گیا.طولکرم میں کیے گیے آپریشن میں شیخ عمار مناع، مجد المشھری اور دو سگے بھائیوں کساب اور یوسف زقوت اور دو دیگر شہریوں جعفرعودہ اوعر سفیان استیتی کو گرفتار کیا گیا.طولکرم سے گرفتار کے گئے تمام افراد کو القسام بریگیڈ کے شہید ارکان کی نماز جنازہ میں شرکت کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے. نابلس میں عباس ملیشیا نے گھر گھر تلاشی کے دوران محمد غسان اور رمزی اغبر کو گرفتار کر لیا. دونوں اسیران ماضی میں بھی متعدد مرتبہ عباس ملیشیا کی جیلوں میں مقید رہ چکے ہیں.ادھر جنین شہر میں بھی شہریوں نے عباس ملیشیا کے ہاتھوں متعدد کم عمر نوجوانوں کی گرفتاریوں کی شکایت کی ہے. عباس ملیشیا کی طرف سے آئے روز شہریوں کے گھروں پر چھاپوں ،حملوں اور شہریوں کو زد و کوب کیے جانے پر شدید احتجاج کیا جا رہا ہے. شہریوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عباس ملیشیا کی کارروائیوں کا نوٹس لیتے ہوئے گرفتار کیے گیے تمام بے گناہ افراد کو فوری طور پر رہا کرائیں.