ترکی امدادی تنظیم”آئی ایچ ایچ” نے عالمی فوجداری عدالت میں اسرائیل کے خلاف فریڈم فلوٹیلا کے “مرمرہ ” جہاز پر حملوں میں نوترک شہریوں کی شہادت کے خلاف ھرجانے کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان کیا ہے. خیال رہے کہ 31 مئی کو غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے یورپ اور ترکی سے آنے والے بحری امدادی جہازوں پر اسرائیل نے کھلے سمندر میں حملہ کر دیا تھا. جس کے نتیجے میں کم ازکم نو ترک شہری شہید اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے تھے. مرکز اطلاعات فلسطین کےمطابق ترک امدادی ادارے نےاسرائیل کےخلاف ھرجانے کے دعوے کے لیے تمام ضروری آئینی تقاضے پورے کر لیے ہیں. آئی ایچ ایچ کے ساتھ فریڈم فلوٹیلا حملے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین، زخمی، ماہرین قانون اور وکلا اور انسانی حقوق کے ارکان شامل ہیں. آئی ایچ ایچ اور اسرائیل کے خلاف ھرجانے کا دعویٰ دائر کرنے والے تمام افراد جمعرات کو ھالینڈ کے صدر مقام لاھی میں عالمی فوجداری عدالت کے احاطے کے باہر جمع ہوں گے جہاں وہ ایک نیوز کانفرنس میں دعویٰ دائر کرنے سے متعلق تفصیلات جاری کریں گے. آئی ایچ ایچ کی جانب سےجاری ایک تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپ سمیت دنیا بھرکی انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھی فریڈم فلوٹیلا پرحملے کے لیے ان کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں اور جمعرات کے روز نیوز کانفرنس میں کئی بڑی انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی نمائندگی بھی ان کے ساتھ عالمی فوجداری عدالت جائے گی. آئی ایچ ایچ کے امدادی بورڈ کے ممبر حسین اور وچ کا کہنا ہے کہ انہیں توقع ہے عالمی فوجداری عدالت ان کے دائر دعوے کی بنیاد پر اسرائیلی قیادت کا ٹرائل کرے گی .ان کا کہنا تھا کہ انصاف کا تقاضا یہ ہےکہ اسرائیل کا سرعام ٹرائل کیا جائے ، اگرعالمی عدالت خاموش رہتی ہے یا کارروائی سے گریز کرتی ہے تو اس کا مفہوم یہ لیا جائے گا کہ اسرائیل نے عالمی سمندر میں فوجیں داخل کر کے امدادی جہازوں پر حملہ کر کے کوئی جرم نہیں کیا.