مغربی کنارے میں فلسطینی تاریخی شہر الخلیل میں قابض اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں القسام بریگیڈ کے دوارکان کی شہادت کے بعد ان کی نمازجنازہ کے جلوس پرعباس ملیشیا نے حملہ کیا ہے. نماز جنازہ کے جلوس پرتشدد کےدوران کئی صحافیوں کے کیمرے بھی توڑ دیے گئے اور کئی صحافیوں کو نماز جنازہ کی کوریج کرنے سے روک دیا گیا. مرکزاطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق عباس ملیشیا کے اہلکاروں کی بڑی تعداد نے حماس کے ملٹری ونگ القسام بریگیڈ کے دو کمانڈروں نشات الکرمی اور مامون نشتہ کی نماز جنازہ سے قبل جنازے کے شرکا پر حملہ کیا. القدس ٹی وی کے نامہ نگار نے مرکز اطلاعات فلسطین کو ٹیلیفون پربات کرتے ہوئے بتایا کہ عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے اسے جنازوں کے جلوس کی کوریج سے منع کیا، جس پر اس نے ان کی بات ماننے سے انکار کر دیا. اس پرعباس ملیشیا کے اہلکاروں کی طرف سے اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جبکہ اس کے قریب موجود دیگر صحافیوں اور فوٹوگرافروں کو تشدد کے ساتھ ان کے کیمروں کی بھی توڑ پھوڑ کی گئی. بعد ازاں ان کو کئی گھنٹے تک ایک پولیس مرکز میں بند کیے رکھا. ادھردوسری جانب قابض اسرائیل فوج نے بھی القسام بریگیڈ کے شہداء کی نمازجنازہ کی کوریج کرنے والے صحافیوں کے کیمرے اور ویڈیو فلمیں قبضے میں لے لی ہیں.مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کےبعد اسرائیلی فوج نے شہداء کے جلوس میں شرکت کے آنے والے فلسطینی شہریوں کو بھی روکا جبکہ کئی صحافیوں کو بھی کوریج سے روک دیا گیا. نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد واپس اپنے دفاتر کو جانے والے صحافیوں کو اسرائیلی فوج نے گھیرے میں لے لیا اور ان سے کیمرے اور ویڈیو فلمیں قبضے میں لے لیں.