یورپ سے امدادی سامان لے آنے والے قافلے” لائف لائن 5″ میں شامل برطانوی دارالعوام کے رکن اور معروف سماجی راہنما جارج گیلوے نے مصرسے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے آنے والے امدادی قافلے کو شہر میں داخل ہونے کی اجازت دے. شام کی بندرگاہ لاذقیہ میں جمعرات کے روز ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جارج گیلوے نے امید ظاہر کی قاہرہ امدادی قافلےکوغزہ داخلےکی اجازت دینے سے انکار نہیں کرے گا. ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد صرف اسرائیل کی چار سال سے غزہ پر مسلط معاشی ناکہ بندی کوختم کرنا اور بھوک اور افلاس کے مارے شہریوں کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد کرنا ہے. انہوں نے مصر سے مطالبہ کیا کہ وہ امدادی قافلے کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پرغزہ داخلے کی اجازت دے . کیونکہ غزہ کے شہریوں کی امداد صرف یورپی شہریوں کی نہیں بلکہ مصر جیسے پڑوسی ملک کی بھی برابر کی ذمہ داری ہے. ایک سوال کے جواب میں جارج گیلوے کا کہنا تھا کہ ہم نے قافلے کے ہمراہ آنے والےتمام افراد اور امدادی سامان ّپر مشتمل تمام اشیا کی فہرست مصری سفارت خانےکے حوالے کر دی ہے اب ان کی جانب سے ہمیں اپنی منزل کی طرف بڑھنے کے لیے اجازت دینے کا انتظار ہے. خیال رہے کہ مصر نے حال ہی میں کہا ہے کہ وہ امدادی قافلے کے ہمراہ آنے والے صرف ایک سو افراد کو غزہ جانے کی اجازت دے گا اور وہ بھی اجتماعی صورت میں نہیں جائیں گے بلکہ انفرادی شکل میں غزہ داخل ہوں گےامدادی قافلہ سامان سمیت اس وقت شام کی بندرگاہ لاذقیہ میں لنگرانداز ہے. اس میں اردن اور لبنان سے بھی امدادی قافلے شامل ہوئے ہیں. تاہم دمشق میں قائم مصری سفارت خانے کی جانب سے انہیں مصری بندرگاہ العریش کی طرف نکلنے کی اجازت تاحال نہیں دی گئی. اہل قافلہ مصری اجازت کے منتظر ہیں.