فلسطینی مزاحمتی جماعت جہاد اسلامی نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاھو کی جانب سے اقوام متحدہ کی گولڈ سٹون کی رپورٹ تنقید جنگی جرائم کا اعتراف ہے۔ غزہ میں جہاد اسلامی کے راہنما خضر حبیب نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل نے غزہ جنگ کے دوران عالمی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا۔ اقوام متحدہ کے مندوب رچرڈ گولڈ سٹون کی جانب سے انہیں جنگی جرائم کی تحقیقات کے ثبوت کے طور پررپورٹ تیار کرکے دنیا کے سامنےپیش کیا تاہم اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے گولڈ سٹون کی رپورٹ کو جھوٹ قرار دینا اپنے جرائم کا اعتراف ہے۔ جہاد اسلامی کے رہنما نے فلسطینی صدر محمود عباس اور فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے گولڈ سٹون کی رپورٹ پربحث میں تاخیر کی سفارش کرانے کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ خضر حبیب نے کہا کہ گولڈ سٹون کی رپورٹ پرتاخیر کی سفارش کرانا اسرائیل کی خدمت اور اسے انصاف کے کٹہرے سے نکالنے کی سازش ہے اسے کسی صورت بھی معاف نہیں کیاجاسکتا۔ واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نے صہیونی پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ گولڈ سٹون کی رپورٹ میں یک طرفہ تحقیقات کی گئی ہیں۔ اگر یہ رپورٹ اقوام متحدہ میں پیش کی گئی اوراس پر فیصلہ کیاگیا تو اسرائیلی فوجیوں کو جنگی مجرم قراردیا جائے گا۔