فلسطین میں اسرائیل کے خلاف مسلح جدوجہد میں سرگرم تنظیم” تحریک جہاد اسلامی” نے بتایا ہے کہ مغربی کنارے میں فتح کی غیرآئینی حکومت کے وزیراعظم سلام فیاض نے تنظیم پر پابندی لگا دی ہے. جہاد اسلامی کی جانب سے جاری ایک تازہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ سلام فیاض کی طرف سے تمام حکومتی حلقوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ جہاد اسلامی کو کالعدم قرار دیا گیا ہے، لہذا تنظیم کی ہر سطح کی سرگرمیوں اور تقریبات پر پابندی عائد کر دی جائے. بیان میں کہا گیا ہے کہ مغربی کنارے کے تمام شہروں میں عباس ملیشیا کی طرف سے تنظیم کے خلاف کارروائیوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے. تنظیم کی ہرقسم کی سرگرمیوں اور نقل وحرکت پر پابندی لگائی جا رہی ہے. تنظیم کے ارکان کا تعاقب کر کے انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے، جبکہ تنظیم کے اسرائیلی دہشت گردی کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہونے والوں کی یاد میں تقریبات پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے. بیان میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ سلام فیاض کی حکومت کی طرف سے تنظیم پر پابندی کے فیصلے کو ذرائع ابلاغ میں نہیں دیا تاہم مغربی کنارے کےتمام شہروں میں تنظیم کے دفاتر اور اہم راہنماٶں کو آگاہ کر دیا گیا کہ تحریک جہاد اسلامی کو کالعدم قرار دیا گیا ہے اور اب اس کی تمام ترسرگرمیوں پر مکمل طور پر پابندی عائد کی گئی ہے. بیان کے مطابق حالیہ کچھ روز سےعباس ملیشیا کی طرف سے تنظیم کے کئی اہم سرکردہ راہنماٶں اور مجاھدین کو پولیس مراکزمیں طلب کر کے بھی سلام فیاض کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا ہے. جہاد اسلامی نے سلام فیاض کی طرف سے عائد غیراعلانیہ پابندی کو مسترد کر دیا ہے. تنظیم کا کہنا ہے کہ اس کی جنگ ایک قابض اور غاصب دشمن کے خلاف اپنے حقوق کے لیے ہے جو جاری رہےگی. فلسطینی اتھارٹی اور سلام فیاض کی حکومت کی طرف سے پابندیوں کو وہ تسلیم نہیں کرتے تنظیم اپنی مزاحمتی اور سیاسی سرگرمیوں کو معمول کے مطابق جاری رکھے گی.