ترکی کی غیر سرکاری خیراتی تنظیم ہیومینیٹرین ریلیف فنڈ چار سال سے جاری پندرہ لاکھ اہل غزہ کے ظالمانہ محاصرے کو توڑنے کے لیے ہندوستان سے ایک نئے امدادی قافلے کے غزہ کی جانب روانگی کا اعلان کیا ہے۔ ریلیف ایسوسی ایشن کی ویب سائٹ پر شائع کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کی مدد کے لیے 17 ممالک سے 500 امن کارکن جلد غزہ پہنچنے کے لیے بے تاب ہیں۔ درندہ صفت اسرائیل کی جانب سے ستائے گئے لاکھوں فلسطینیوں کے دکھوں کا مداوا کرنے کی کوشش میں مصروف قافلہ دسمبر میں اپنے سفر کا آغاز کر دے گا۔ بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے 27 دسمبر 2008ء کو غزہ پر حملہ کیا گیا تھا جس کی یاد میں یہ قافلہ بھی 27 دسمبر کو غزہ پہنچے گا۔ قافلہ خشکی کے راستے پاکستان، بھارت، ایران، ترکی سے ہوتا ہوا شام پہنچے گا اور سمندری رستے سے غزہ کی پہنچے گا۔ ترکی کی اس تنظیم کا ہیڈ کوارٹر استنبول میں واقع ہے، یہ تنظیم جو دنیا کے کئی ممالک کے تنازعات میں کام کر رہی ہے قافلے کے ترکی کے حصے کے سفر کے تمام انتظامات کرے گی۔ اس تنظیم نے مئی میں غزہ جانے والے امدادی قافلے فریڈم فلوٹیلا میں بھی بھرپور شرکت کی تھی، واضح رہے کہ اس قافلے کو غزہ پہنچنے سے روک دیا گیا تھا اور قافلے پر حملہ کر کے اسرائیلی فوج نے نو ترک رضا کاروں کو شہید کر دیا تھا، اور قافلے میں شریک تمام جہازوں کو اسرائیلی بندرگاہوں پر لے جایا گیا تھا۔ اسرائیل کی اس خونریزی پر دنیا بھر کے ممالک نے اس کی شدید مذمت کی تھی اور اس سانحے کے بعد سے اسرائیل اور ترکی کے مابین تعلقات بھی شدید بحران کا شکار ہیں۔