
متحدہ عرب امارات میں دبئی کے پولیس چیف فریق ضاحی خلفان تمیم نے کہا ہے کہ اس سال 19 جنوری کو اسرائیلی خفیہ ایجنسی “موساد” کے ایجنٹو” کے ہاتھوں شہید ہونےوالے حماس کے رہنما محمود المبحوح کے بہیمانہ قتل کی تحقیقات کا باب بند نہیں ہوا، جب تک قاتل کیفر کردار تک نہیں پہنچا دیے جاتے تحقیقات کا عمل جاری رہے گا.
ان کا کہنا تھا کہ مبحوح کے قاتل سزا سے بچ نہیں سکیں، یا تو وہ ہلاک ہو جائیں گے یا گرفتار کر لیے جائیں گے. دبئی پولیس چیف نے خبردار کیا کہ موساد یو اے ای کی تحقیقات کے انتقام میں کسی اور طریقے سے اپنی مجرمانہ کارروائی کر سکتی ہے.
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ضاحی خلفان کا ایک تازہ بیان اخبار”الاتحاد” میں شائع ہوا ہے. بیان میں وہ کہتے ہیں کہ محمودالمبحوح کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں، جب تک مجرموں کو گرفتار نہیں کر لیا جاتا یہ تحقیقات جاری رہیں گی. انہوں نے کہا کہ مجرموں کی نشاندہی کی جا چکی ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے قانون نافذ کرنے والے عالمی اداروں اور انٹرپول سے تعاون بھی درخواست کی گئی ہے.
ضاحی خلفان نے کہا کہ محمود المبحوح کے قتل کی تحقیقات کا باب صرف دو صورتوں میں بند ہو سکتا ہے، اول یہ مجرم جہاں کہیں بھی ہیں وہ خود ہی ہلاک ہو جائیں، یا دوسری صورت میں انہیں گرفتار کر کے سزا دی جائے. انہوں نے واضح کیا کہ مجرم آخر کب تک موساد کے ایجنٹ رہیں گے اور موساد انہیں کب تک پناہ فراہم کرے گی آخر وہ اسرائیلی خفیہ ادارے سے ریٹائرڈ بھی ہوں گے اور پکڑ لیے جائیں گے.
خلفان تمیم نے خبردار کیا کہ قابض اسرائیلی خفیہ ادارہ موساد دبئی میں محمود المبحوح کی شہادت جیسا دہشت گردی کا ایک واقعہ دوہرانے کی تیاری کر رہا ہے اور کسی اور طریقے سے اس طرح کی واردات کی جا سکتی ہے.