مسجد اقصی میں مسلسل 8 راتیں جاگ کر پہرہ دینے والے مسلمان عبادت گزاروں نے کہا ہے کہ انہوں نے یہودی انتہاپسندوں کو زچ کرکے ان کے مذہبی تہوار کے موقع پر مسجد اقصی پر حملے کے منصوبے ناکام بنا دیئے ہیں- ان محافظوں کی پریس کانفرنس کا اہتمام مقبوضہ بیت المقدس شہر کی تمام فلسطینی قومی و اسلامی قوتوں نے مل کر کیا تھا- اس موقع پر اسلامک موومنٹ کے سینئر رہنما شیخ یوسف الباز نے مسجد اقصی میں موجود مسلمانوں کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ ان کی مسجد اقصی میں موجودگی کا مقصد اس کا تحفط کرنا اور اسے یہودیوں کی شرانگیزی سے بچانا ہے- اس موقع پر مسجد اقصی کے معلم شیخ عکرمہ صبری نے مسجد اقصی میں موجود مسلمانوں کو ان کی استقامت پر سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی مسلسل موجودگی کے باعث اس مسئلے کو عالمی توجہ حاصل ہوئی اور دنیا کو اسرائیلی سازشوں کے بارے میں معلوم ہوا- اس موقع پر آرچ بشپ عطاء اللہ حنا نے مسیحی برادری اور ان کے تمام گرجا گھروں کی انتظامیہ کی جانب سے مسجد اقصی میں موجود فلسطینیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا- انہوں نے کہا کہ مسجد اقصی میں مسلمانوں کی موجودگی یہ پیغام دینے کیلئے ہے کہ ہم اپنے مقدس مقامات کا ہر قیمت پر دفاع کرنے کو تیار ہیں- دریں اثنا مقبول عام مزاحمتی کمیٹی اور اس کے عسکری ونگ نے بھی مسجد اقصی پر حملوں کی اسرائیل سازشوں کو ناکام بنانے والے فلسطینیوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے- کمیٹی کے ترجمان ابومجاہد نے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کے سات روزہ محاصرے کا مقصد یہودی جنونیوں کو مسجد اقصی پر حملے کا راستہ فراہم کرنا تھا تا کہ وہ وہاں اپنی مذہبی رسومات ادا کرکے مسجد اقصی کی جگہ ہیکل سلیمانی تعمیر کرنے کا جواز پیدا کرسکیں- علاوہ ازیں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس )کے رکن پارلیمنٹ مولانا منور نے بھی فلسطینی مسلمانوں کی استقامت کو سلام پیش کرتے ہوئے تمام عرب اور اسلامی ممالک کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں- ادھر لبنان فلسطین سرحد پر مرواحین نامی گاوں میں بیسیوں فلسطینیوں نے یہودیوں کی جانب سے مسجد اقصی کی بے حرمتی کے خلاف دھرنا دیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ فلسطینی مہاجرین بھی اپنے ان بھائیوں کے ساتھ ہیں جو مسجد اقصی کی حفاظت کر رہے ہیں-