مقبوضہ فلسطین میں کام کرنے والی ہیومن رائٹس کمیٹی کے مطابق پچھلے ہفتے اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس سے 300 سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے جن میں سے اکثر نو عمر ہیں۔ اسیران کی ایک تنظیم کی جانب سے ذرائع ابلاغ کو دیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ پچھلے ہفتے 300 سے زائد فلسطینی گرفتار کیے گئے ہیں جن میں سے اکثر چھوٹے بچے ہیں، دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اغوا کردہ زیر حراست افراد کے خاندانوں اور اہل خانہ پر بھی دباؤ ڈال رکھا ہے۔ صہیونی فوج ان اسیران کے خاندانوں کی خواتین کو کسی بھی وقت تفتیش کے لیے طلب کرلیتی ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے پچھلے منگل مقبوضہ بیت المقدس سے گرفتار کیے گئے 41 سالہ دینا قوس اور ان کے 16 سالہ بیٹے جہاد کو رہا کردیا گیا، انہیں احتجاجی مظاہرے میں شریک ہونے اور سول نافرمانی کے الزام میں اغوا کیا گیا تھا۔ ان دونوں کو اسرائیلی عدالت نے پانچ روز گھر میں نظر بند رکھنے اور آٹھ ہزار ڈالرز کا جرمانہ کی سزا سنائی تھی۔