Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

اوسلو گروپ فلسطین کےلیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے: فلسطینی حکومت

palestine_foundation_pakistan_ismail-haniya-cabinet-meeting2

غزہ کی پٹی میں فلسطینی آئینی حکومت نے مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کے زیرکمانڈ ملیشیا کی خلاف قانون گرفتاریوں بالخصوص اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” کے رکن قانون ساز کونسل عبدالرحمان زیدان کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے. حکومت کا کہنا ہے کہ اوسلو گروپ فلسطینی عوام کے لیے اسرائیل سے زیادہ خطرناک ثابت ہو رہا ہے، جو فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے. منگل کے روز غزہ حکومت کے کابینہ کے اجلاس میں مغربی کنارے کی موجودہ صورت حال بالخصوص عباس ملیشیا کے منفی کردار پرغور کیا گیا. اجلاس کے بعد جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ فتح اتھارٹی ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مغربی کنارے میں حماس کو کچلنے کی سازش کی مرتکب ہو رہی ہے. بیان میں فتح سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اسرائیل کے ایجنٹ کا کردار ادا کرنے کے بجائے فلسطینی عوام کی بہبود اور ان کے تحفظ کے لیے کام کرے. حکومت کی طرف سے کہا گیا کہ مغربی کنارے میں عباس ملیشیا کی کارروائیوں اور اسرائیل کی خوشنودی کے لیے فلسطینی اتھارٹی نےتمام اخلاقی اور قانونی و سیاسی حدود کو پھلانگ کر بدترین اخلاقی اور سیاسی جرائم کا ارتکاب کیا ہے. شیخ زیدان اور فلسطینی عوام کے منتخب نمائندوں کی گرفتاریوں اور ان پر تشدد سے واضح ہو گیا ہے کہ فتح اتھارٹی تمام تر اخلاقی اور سیاسی اصولوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے جارحیت کی مرتکب ہو رہی ہے. اب واضح ہو گیا ہے کہ مغربی کنارے کے شہروں میں فتح کا کردار نہایت مشکوک اور خطرناک ہے اور بدنیتی پر مبنی یہ کارروائیاں فلسطینی عوام کے لیے نہایت نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں. غزہ جنگ کی تحقیقات سےمتعلق اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون کی طرف سے تحقیقات میں ناکامی پر حماس کو مورد الزام ٹھہرانے کی بھی شدید مذمت کی گئی. بیان میں کہا گیا کہ عالمی ادارے کے سربراہ اسرائیلی مفادات کے لیے کام کر رہے ہیں. انہوں نے غزہ جنگ سے متعلق ان تحقیقات کو نظرانداز کر دیا ہے جو غزہ کے شہریوں کی طرف سے انہیں پیش کی تھیں اور صرف اسرائیل کی طرف سے پیش کردہ دلائل کی روشنی میں رپورٹ تیار کر کے الزام حماس پرعائد کیا ہے. حکومت نے واضح کیا کہ اقوام متحدہ اگرغزہ جنگ کی آزادانہ تحقیقات کرنا چاہتی ہے تو اسے اسرائیل کی طرف داری ترک کر کے ظالم اور مظلوم کا فرق کرنا ہو گا. فلسطینی حکومت اقوام متحدہ کے دوہرے معیار پر مبنی اس رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے کر مسترد کرتی ہے. کیونکہ اس میں ظالم کو مظلوم اور مظلوم کو ظالم بنا کر پیش کیا گیا ہے. غزہ کی داخلی صورت حال سے متعلق حکومت کا کہنا تھا کہ معاشی ناکہ بندی کے باوجود فلسطینی حکومت نے اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں. فتح اتھارٹی اور اسرائیل کسی صورت میں بھی غزہ میں استحکام نہیں دیکھنا چاہتے اور وہ اپنے ناپاک ارادوں کو مسلط کرنے کے لیے اپنےایجنٹوں کےذریعے غزہ کا امن تاراج کرنا چاہتے ہیں تاہم حکومت اسرائیلی ایجنٹوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan