ترکی میں انتشار پھیلانے والی علیحدگی پسند جماعت کردستان ورکرز پارٹی نے صہیونی ریاست اسرائیل کو بھی ترکی کے ساتھ ہر قسم کے عسکری تعلقات منقطع کرنے کی ترغیب دی ہے۔ پارٹی کے قائم مقام صدر مراد کار ایلان نے ترکی کو اپنا اور اسرائیل کا مشترکہ دشمن قرار دیا۔ کردستان ورکرز پارٹی کے ترکی میں زیر حراست سربراہ عبداللہ اوکلان کے مشیر مراد کار ایلان نے شمالی عراق میں اپنی خفیہ پناہ گاہ سے اسرائیلی ٹیلی ویژن ’’چینل 2‘‘ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ’’ہمارا مطالبہ ہے کہ اسرائیل ان لوگوں کی مدد کرنا ختم کر دے جو ہماری تحریک آزادی کو کچلنے کے درپے ہیں‘‘ کارایلان نے کہا ’’ ہماری اصل مشکلات ترکی اور اسرائیل کے مابین عسکری تعلقات میں پنہاں ہیں، انہیں تعلقات کی وجہ سے ہمیں مار پڑ رہی ہے، کیونکہ ترکی ہمارے جنگجوؤں اور شہریوں کو مارنے کے لیے ترکی جو عسکری ٹیکنالوجی استعمال کر رہا ہے وہ اس نے اسرائیل سے حاصل کی ہے‘‘ قابل ذکر امر یہ ہے کہ حالیہ دنوں اسرائیل اور ترکی کے مابین تعلقات میں تاریخی کشیدگی پائی جاتی ہے۔ دونوں ملکوں کے مابین یہ تلخی اس سال 31 مئی کو اسرائیل کی جانب سے غزہ کی جانب گامزن امدادی قافلے ’’فریڈم فلوٹیلا‘‘ میں شریک ترک جہاز ’’مرمارہ‘‘ پر اسرائیلی خونریزی تھی جس میں 09 ترک رضا کار شہید ہو گئے تھے۔ کارایلان نے بتایا کہ ترکی اس وقت ہمارے اور اسرائیل کے مشترکہ دشمنوں ایران اور شام سے بھی اپنے تعلقات استوار کر رہا ہے۔