فلسطینی پارلیمان میں ڈیموکریٹک فرنٹ فار پیس اینڈ ایکویلٹی کے سربراہ محمد برکہ نے کہا ہے کہ لیبرمان نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ تاریخ سے نابلد ہیں اور حقائق سے ناآشنا ہے، انہوں نے یہ بیان لیبرمان کی جانب سے سنہ 1948ء میں قبضہ کیے گئے علاقوں کے فلسطینیوں کی حیثیت پر مذاکرات کے مطالبے کے بعد دیا ہے۔ برکہ نے ذرائع ابلاغ کو دیے گئے بیان میں کہا کہ لیبرمان نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ تاریخ سے بالکل بے بہرہ اور حقائق سے نا آشنا ہیں۔ فلسطینی سرزمین پر ہم نے اپنے گھر نہیں خریدے بلکہ یہودیوں نے دور دراز سے آکر یہاں قبضہ جمایا ہے، ہم اسی سرزمین کے باسی ہیں اور فلسطین ہمارا اصلی وطن ہے ہم اور ہمارے آباؤ اور اجداد دنیا کے کسی دوسرے کونے سے ہجرت کر کے یہاں آ کر رہائش پذیر نہیں ہوئے ہیں۔ برکہ نے مزید کہا ہے کہ لیبرمان ایک یہودی آباد کار ہے اور اس نے مغربی کنارے، مقبوضہ بیت المقدس اور گولان کی پہاڑیوں کی یہودی بستیوں میں یہودیوں کے گینگ تشکیل دے رکھے ہیں جو لوٹ مار میں کرتے ہیں، لیبرمان کے ٹولے کے جرائم مذاکراتی ایجنڈے پر سرفہرست ہونا چاہیں تاکہ عرب اور فلسطینی سرزمین کو ان کی ریشہ دوانیوں سے بچایا جا سکے۔ کئی دہائیوں پر محیط اسرائیلی جرائم کے آگے بند باندھنا ضروری ہو گیا ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل کے انتہا پسند اویگڈور لیبرمان نے پی ایل او اور اسرائیل کے مابین نام نہاد مذاکرات میں فلسطینی اراضی اور فلسطینیوں کی تبادلے کی بنیادوں پر داخلی فلسطین کی حیثیت پر بحث کا مطالبہ کیا تھا۔