مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے القسام بریگیڈ کے کمانڈر ایاد اسعد شلبایہ کے پوسٹر اور تصاویر شائع کرنے پر عباس ملیشیا نے پابندی عائد کر دی ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مغربی کنارے کے تمام شہروں میں بالعموم اور طولکرم میں بالخصوص تمام چھاپہ خانوں اور طباعتی اداروں کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ حماس کے حال ہی میں شہید ہونے والے راہنما ایاد شلبایہ کی تصاویر شائع نہ کریں. خیال رہے کہ دو روز قبل قابض صہیونی فوج نے طولکرم میں نور الشمس مہاجر کیمپ میں داخل ہو کر حماس کے راہنما شلبایہ کے گھر کا محاصرہ کیا تھا.بعد ازاں گھرمیں گھس کر انہیں قریب سے گولیاں مار کرشہید کر دیا گیا. مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار نے شہید شلبایہ کے اہلخانہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ انہوں نے شلبایہ کے پوسٹر شائع کرانےکے لیے مختلف طباعی مراکز میں رابطہ کیا تاہم انہیں تمام طباعتی مراکز کی طرف سے جواب دیا گیا کہ انہیں شلبایہ کی تصویر یا کسی بھی قسم کا پوسٹرشائع کرنے سے سختی سے منع کیا گیا ہے اور ایسا کرنے والوں کو سخت نتائج کی دھمکیاں دی گئی ہیں. دوسری جانب شہید شلبایہ کی شہادت کےبعد نورالشمس اور دیگر تعزیتی کیمپوں میں حماس کے پرچم اتار لیے گئے ہیں. دو روز قبل شلبایہ کی شہادت کے بعد ان کے جنازے کے راستے میں اویزاں کیے گئے پرچم بھی اتار لیے گئے ہیں جبکہ طولکرم کے شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ حماس کے پرچم لہرانے سے سخت سےاجتناب کریں ورنہ حماس کا پرچم لہرانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی. عینی شاہدین کےمطابق شلبایہ کی شہادت کے بعد ان کے گھر پرعباس ملیشیا کے سیکیورٹی دستے تعینات ہیں اور تمام تعزیتی کیمپوں کے گرد بھی عباس ملیشیا نگرانی کر رہی ہے جس سے شہریوں میں عباس ملیشیا کے خلاف سخت غم وغصہ پایا جاتا ہے.