روس کی جانب سے شام کو “پی. 800″ طرز کے کروز میزائلوں کی فراہمی کے اعلان پر اسرائیل نے شدید برھمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑ جائے گا. مرکز اطلاعات فلسطین نے صہیونی سفارتی اور محکمہ خارجہ کےذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ تل ابیب کو ماسکو ، دمشق دفاعی اسلحہ کی ڈیل پر شدید تشویش ہے اور اسرائیل نے اس تشویش سے روس کو معاہدے کےفوری بعد آگاہ کر دیا ہے. ادھر دوسری جانب اسرائیلی اخبار”یدیعوت احرونوت” نے ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں اطلاع دی ہے کہ اسرائیل نے روس پر واضح کیا ہے کہ جدید ترین اور حساس نوعیت کا اسلحہ شام کو فروخت کرنے کا اعلان انتہا پسندوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے مترادف ہے. روس کے اس اقدام سے مشرق وسطیٰ میں طاقت کا توازن بری طرح بگڑنے کا اندیشہ ہے. رپورٹ کے مطابق اسرائیل کا کہنا ہے کہ روس نے شام کو کروز میزائلوں کی فراہمی کا وعدہ کر کے تل ابیب کے ساتھ کیے گئے اسلحہ کے معاہدوں کی بھی خلاف ورزی کی ہے. رپورٹ کے مطابق اسرائیل کو اب بھی امید ہے کہ وہ روس کو شام کو کروز میزائلوں کی فراہمی کا معاہدہ روکنے میں کامیاب ہو سکتا ہے. حال ہی میں اسرائیلی وزیردفاع ایہود باراک نے دورہ روس کے دوران وزیراعظم ولادی میر پوٹن اور وزیردفاع سے ملاقات میں ان پر زور دیا تھا کہ وہ شام کو بھاری اسلحہ کی فراہمی کا معاہدہ روک دیں. ان کی واپسی کے بعد روس نے شام کو کروز میزائلوں کی فراہمی کا معاہدہ کر لیا ہے، جس پر اسرائیل کوگہری تشویش لاحق ہے. رپورٹ کے مطابق اسرائیل جلد ہی اپنی تشویش سے روس کو تفصیل کےساتھ آگاہ کرے گا،اسرائیل کاخیال ہے کہ شام کو فراہم کردہ کروز میزائل لبنانی اسرائیل مخالف ملیشیا حزب اللہ کے ہاتھ لگ سکتے ہیں، جس سے بحیرہ روم میں اسرائیلی بحری جہاز اور اسرائیلی تنصیبات خطرے سے دو چار ہو سکتی ہیں.