اسرائیل نے فلسطین میں مزاحمت کاروں کے تعاقب کے لیے ایک نئی فوجی یونٹ کی تشکیل دی ہے۔ عبرانی اخبار”معاریف” کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے تشکیل دی جانے والی یونٹ ان غیر عرب شہریوں پر مشتمل ہے جو قرب وجوار کے ممالک سے آ کر فلسطینی علاقوں میں آباد ہوئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسرائیل نے اسی وجہ سے اس یونٹ کو “مستعربین یونٹ” یا غیرعربوں پرمشمتل فوجی یونٹ کا نام دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس یونٹ میں بھرتی کئے گئے تمام افراد کو طبی عملے کی وردیاں دی گئی ہیں جبکہ ان کے زیراستعمال فوجی گاڑیاں بھی ایمبولینسوں پرمشتمل ہیں۔ اس فوجی یونٹ کا مقصد مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں مجاہدین کا تعاقب اور ان مطلوب افراد کی گرفتاریاں کرنا ہے۔ یہ فوجی یونٹ گذشتہ جون میں قائم کی گئی تھی جس میں17 پولیس اہلکار شامل ہیں۔ ماہانہ طور پریہ یونٹ تیس سے چالیس گرفتاریاں عمل میں لا رہی ہے۔