اسرائیل ۔ پی ایل او کے مابین براہ راست مذاکرات کے دوسرے دور کے اختتام پر اسرائیلی عہدیدار نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کے لیے تیار نہیں اور رواں ماہ کے آخر میں یہودی آباد کاری پر لگی عارضی پابندی کے ختم ہوتے ہی نئی تعمیرات شروع کردی جائیں گی۔ اسرائیلی اعلی اختیاراتی سرکاری عہدیدار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے اپنا موقف بدلنے سے انکار کر دیا ہے چنانچہ یہودی آبادکاری پر عارضی پابندی کی مدت میں توسیع کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ جمعرات کی شام کو امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے اسرائیل اور پی ایل او کے مابین مصری شہر شرم الشیخ میں ہونے والے براہ راست مذاکرات کے دوسرے دور کا باقاعدہ اختتام کیا۔ دو دن جاری رہنے والی یہ گفت وشنید بھی اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے میں تعمیر کی جانے والی یہودی بستیوں کی تعمیر کے بحران کا کوئی حل سامنے نہ لاسکی۔ واضح رہے کہ امریکا، مصر اور یورپی یونین کی جانب سے یہودی بستیوں کی تعمیر کی کھلی مخالفت کے باوجود اسرائیل اپنی ضد اور ہٹ دھرمی پر اڑا ہوا ہے۔ دوسری جانب امریکا نے مذاکرات کے اس دور کے ناکام ہونے کی صورت میں کسی قسم کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔