اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے کے مرکزی شہر رام اللہ میں “مودیعین علیت” کالونی میں 2500 مکانات کی تعمیر کا دوبارہ آغاز کر دیا ہے. اسرائیل کی جانب سے نئی تعمیرات کا آغاز ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جبکہ فلسطینی اتھارٹی قابض دشمن کی ظالمانہ پالیسیوں کا تحفظ کرتے ہوئے یہودی آباد کاری، بیت المقدس کو یہودیانے اور قبلہ اول کے خلاف سازشوں جیسے جرائم کی پردہ پوشی کرتے ہوئے اس کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا ڈھونگ رچا رہی ہے. عبرانی ریڈیو کے مطابق اسرائیلی محکمہ تعمیرات کے زیراہتمام مکانات کی تعمیر کے لیے مختص کمپنی”ناٶٹ ھبسگا” نے رام اللہ کے وسط میں “مودیعین علیت”کالونی میں اڑھائی ہزار مکانوں کی تعمیر کا ٹھیکہ لے لیا ہے. ریڈیو رپورٹ کے مطابق تعمیراتی کمپنی کو مکانات کی تعمیر کا کام حال ہی میں سونپا گیا ہے. اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ یہودی بستیوں کی تعمیر پرعائد عارضی پابندی میں توسیع نہیں کرے گا.خیال رہے کہ اسرائیل نے رواں سال کے شروع میں مقبوضہ مغربی کنارے میں عارضی طور پر یہودی بستیوں کی توسیع پر پابندی عائد کی تھی جو رواں ماہ کے وسط سے ختم ہو گئی ہے.اسرائیلی ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے تعمیرات کمپنی کے ڈائریکٹر عمیرزکین کا کہنا تھا کہ انہوں نے حکومت کی اجازت سے تعمیرات کا کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اسے جلد ازجلد مکمل کیا جائے گا.