انٹرنیشنل القدس فاؤنڈیشن کے صدر اور فلسطینی مجلس قانون ساز کے رکن ڈاکٹر احمد ابو حلیبہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی سرکاری اور دینی سطح پر سرپرستی میں مقبوضہ بیت المقدس کے خلاف ریشہ دوانیاں جاری ہیں۔ منگل کے روز غز ہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ابو حلیبہ نے کہا کہ اسرائیل نے ایک لمحے کے لئے بھی مسجد اقصی کی بے حرمتی، اہل قدس اور نمازیوں پر مظالم میں ایک لمحے کے لئے بھی توقف نہیں کیا۔ انہوں نے بتایا کہ مسجد اقصی کے خلاف تازہ ترین کارروائی انڈر گراونڈ بجلی کی تاریں بچھانے کے لئے سرنگوں کی کھدائی ہے۔ اس کی وجہ سے علاقے میں بڑے پیمانے پر خرابی پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے اگست کے دوران اسرائیل کی جانب سے مسجد کے خلاف کئے جانے والے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اہل قدس کے گھر مسمار کر دیئے گئے ہیں۔ زمینوں کو بلڈوز کیا جا رہا ہے۔ مامن اللہ قبرستان پر دھاوا بول کر اس میں 65 قبروں کو بلڈوز کیا گیا۔ یاد رہے کہ یہ تمام کارروائیاں اسرائیلی عدالت کی جانب سے “حکم امتناعی” کے باجود جاری رکھی گئیں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے براہ راست مذاکرات پر رضامندی کے باوجود اسرائیل میں یہودیوں کے لئے نئے مکانات کی تعمیر میں تیزی آئی ہے۔ اسرائیلی بلدیہ نے “بسگات زیئیف” نامی یہودی بستی میں مزید چالیس نئے یہودی گھر تعمیر کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ اہل قدس کی گرفتاریاں اور ان کے خلاف عدالتی کارروائیاں بلا روک جاری ہیں۔ انہوں نے اسرائیلی منصوبوں کے حوالے سے فلسطینی، عرب اور اسلامی دنیا کے نقطہ نظر کو سراہا۔ انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ القدس کی مدد و نصرت میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کریں۔