اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس نے کہا ہے کہ بیت حانون میں فلسطینیوں کے قتل عام کے تناظر میں منگل کے روز مصری شہر شرم الشیخ میں رام اللہ اٹھارتی اور اسرائیل کے درمیان براہ راست مذاکرات کے دوسرے دور کو فلسطینی خون، مصالحت اور حقوق کی بے قدری قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ اتوار کی شب شمالی غزہ کی پٹی میں بلدیہ حانون میں فلسطینی مزارعین پر اسرائیلی توپخانے کی گولہ باری سے بزرگ شہری اور اس کے پوتے سمیت تین افراد شہید ہو گئے۔ حماس کے ترجمان ڈاکٹر اسماعیل رضوان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی تنظیم فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جارحانہ عزائم کے تسلسل میں مسئلہ فلسطین پر سودے بازی اور لایعنی و ناکام پی ایل او۔ اسرائیل براہ راست مذاکرات کے دوسرے دور کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شرم الشیخ مذاکرات کا ناکام دور معاہدہ اوسلو کی 17 ویں سالگرہ پر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں طے پانے والے معاہدہ اوسلو بھی ایسی ہی مذاکراتی میراتھن کا نتیجہ تھا۔ انہوں نے خبردار کیا رام اللہ اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کا حالیہ دور اوسلو سے بڑی ناکامی ثابت ہو گا۔ اس کے مسئلہ فلسطین پر زیادہ منفی اثرات مرتب ہوں گے۔