امریکی صدر باراک اوباما نے فلسطینی غیر آئینی صدر محمود عباس اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کے درمیان گہری محبت پر شدید تعجب اور حیرت کا اظہار کیا ہے۔ نیتن یاھو اور عباس کے مابین پرخلوص محبت کے نظارے پچھلے ہفتے واشنگٹن میں ہونے والے براہ راست مذاکرات کے دوران دیکھنے میں آئے۔ کثیر الاشاعت عبرانی اخبار ’’یدیعوت احرونوت‘‘ کے مطابق اوباما نے یہ بات پچھلی رات عبرانی سال کے آغاز کے موقع پر یہودی مذہبی پیشواؤں سے فون پر بات چیت کرتے ہوئی کہی، اوباما نے کہا ’’میں ابومازن اور بنجمن نیتن یاھو کے مابین ہونے والی ملاقات سے بہت حیران ہوا ہوں‘‘ انہوں نے براہ راست مذاکرات شروع کروانے پر اسرائیلی حکومت کے سربراہ کی تعریف کی، انہوں نے کہا کہ نیتن یاھو نے مذاکرات کا دروازہ کھولا انہوں نے مذاکرات کے لیے مناسب حالات پیدا کیے۔ اس موقع پر امریکی صدر نے زور دے کر کہا کہ ان کا ملک صہیونی ریاست اور اس کی قومی سیکیورٹی کی ضمانت کے لیے اسرائیل کی ہر ممکن مدد کرتا رہے گا۔ اوباما نے کہا کہ اسرائیل جانتا ہے کہ اس نے مذاکرات ایک مضبوط پوزیشن سے شروع کیے ہیں اسے معلوم ہے کہ امریکی اسرائیلی سیکیورٹی کے لیے مکمل طور پر اس کے ساتھ ہے۔ جیسا کہ نیتن یاھو پچھلے آٹھ ماہ سے اسے دیکھ رہا ہے۔