غزہ کی پٹی کی تمام فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے مغربی کنارے میں مزاحمت کاروں کے خلاف عباس ملیشیا کے کریک ڈاؤن کو مزاحمتی آگ بجھانے کی ناکام کوشش قرار دیا ہے۔ جماعتوں نے تنظیم آزادی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مغربی کنارے میں ملیشیا کی جارحیت پر خاموشی توڑنے کا مطالبہ کیا۔ غزہ میں کام کرنے والی تمام مزاحمتی تنظیموں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ عباس ملیشیا کی کارروائیوں کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔ غزہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تنظیموں کا کہنا تھا کہ وہ مغربی کنارے میں عباس ملیشیا کی جانب سے حماس کے کارکنوں کے اغوا سے ثابت ہو گیا کہ مزاحمت آپشن ایک اسٹریٹجک آپشن ہے، اور مزاحمت ہی فلسطینی قوم کے حقوق کی واپسی کا واحد رستہ ہے۔ فلسطینی تنظیموں نے اسرائیل کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینی قوم کے مسلمہ حقوق سے دستبرداری کے مترادف قرار دیا۔ مزاحمتی تنظیموں نے مغربی کنارے میں اسرائیل کے خلاف مزاحمت کرنے والی تنظیموں کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ مغربی کنارے کی حالیہ مزاحمتی کارروائی سے ثابت ہو گیا کہ وہاں اب تک مزاحمت باقی ہے۔ واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل مغربی کنارے میں اضلاع الخلیل میں اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کی جانب سے ایک کامیاب کارروائی میں اسرائیل کے چار فوجی جہنم واصل ہوئے تھے اس سے اگلے روز رام اللہ میں بھی ایسی ہی کارروائی کی گئی جس میں متعدد اسرائیلی فوجی زخمی ہوئے جس کے بعد سے اب تک عباس ملیشیا نے مغربی کنارے کے تمام اضلاع میں مزاحمتی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں کی پکڑ دھکڑ مہم شروع کر دی جس میں اب تک ساڑھے سات سو افراد اغوا کیے جا چکے ہیں۔